63.
Book of Oaths
٦٣-
كتاب الأيمان


Chapter on combining oaths when breaking them unintentionally or under duress

باب جامع الأيمان من حنث ناسيا ليمينه أو مكرها عليه

Sunan al-Kubra Bayhaqi 20014

(20014) Narrated Abu Huraira (RA): The Messenger of Allah (ﷺ) said: Allah has pardoned my Ummah for what they inspire (in their hearts) or what is whispered to them, as long as they do not act upon it or speak about it. He (the narrator) said: This is what I heard from the Messenger of Allah (ﷺ). (B) Abu Huraira (RA) said: Hadath-ul-Nafs (evil inspiration) and Waswasa (whisper from Satan) are one and the same, and Kalam (speech) or Amal (action) is related to Hadath-ul-Nafs and not to what one is forced to do.


Grade: Sahih

(٢٠٠١٤) سیدنا ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ نے میری امت کو جو ان کے دل میں خیال پیدا ہو یا جن پر ان کو مجبور کیا گیا ہو معاف کردیا ہے۔ دل کی بات زبان پر لانے یا عمل کرنے کی وجہ سے پکڑ ہوگی۔ (ب) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں : حدیث النفس اور وسوسہ ایک ہی بات ہے اور کلام کرنا یا عمل کرنا اس کا تعلق حدیث النفس سے ہے، مجبور کیے گئے سے نہیں ہے۔

(20014) سیدنا ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ نے میری امت کو جو ان کے دل میں خیال پیدا ہو یا جن پر ان کو مجبور کیا گیا ہو معاف کردیا ہے۔ دل کی بات زبان پر لانے یا عمل کرنے کی وجہ سے پکڑ ہوگی۔ (ب) ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں : حدیث النفس اور وسوسہ ایک ہی بات ہے اور کلام کرنا یا عمل کرنا اس کا تعلق حدیث النفس سے ہے، مجبور کیے گئے سے نہیں ہے۔

٢٠٠١٤ - وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِيهُ، أنبأ عَلِيُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ، ثنا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِيُّ، ثنا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ مُسْلِمٍ، ثنا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ،عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ:قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ اللهَ تَجَاوَزَ عَنْ أُمَّتِي مَا حَدَّثَتْ بِهِ أَنْفُسَهَا، وَمَا أُكْرِهُوا عَلَيْهِ، إِلَّا أَنْ يَتَكَلَّمُوا بِهِ، أَوْ يَعْمَلُوا بِهِ ". ⦗١٠٥⦘ كَذَا قَالَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَالظَّاهِرُ أَنَّ عَطَاءً سَمِعَهُ مِنَ الْوَجْهَيْنِ جَمِيعًا، وَهُمَا حَدِيثَانِ يُؤَدِّي كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا مَا قُصِدَ بِهِ مِنَ الْمَعْنَى وَفِيهِمَا جَمِيعًا طَرْحُ الْإِكْرَاهِ، وَقَدْ رَوَاهُ ابْنُ أَبِي أَوْفَى عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِي اللهُ عَنْهُ، يَرْفَعُهُ فِي حَدِيثِ النَّفْسِ وَالْوَسَوَسَةِ بِمَعْنَاهُ، وَقَوْلُهُ" إِلَّا أَنْ يَتَكَلَّمُوا بِهِ، أَوْ يَعْمَلُوا بِهِ "يَرْجِعُ إِلَى حَدِيثِ النَّفْسِ، دُونَ الْإِكْرَاهِ، وَاللهُ أَعْلَمُ