63.
Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar)
٦٣-
كتاب مناقب الأنصار
44
Chapter: Marriage of the Prophet (saws) with ‘Aishah رضي الله عنها
٤٤
باب تَزْوِيجُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم عَائِشَةَ وَقُدُومُهَا الْمَدِينَةَ وَبِنَاؤُهُ بِهَا
Name | Fame | Rank |
---|---|---|
‘ā’ishah | Aisha bint Abi Bakr as-Siddiq | Sahabi |
abīh | Urwah ibn al-Zubayr al-Asadi | Trustworthy, Jurist, Famous |
hshāmin | Hisham ibn Urwah al-Asadi | Trustworthy Imam in Hadith |
‘alī bn mushirin | Ali ibn Mis'ar al-Qurashi | Trustworthy |
farwah bn abī al-maghrā’ | Faraa ibn Abi al-Maghra' al-Kindi | Trustworthy |
الأسم | الشهرة | الرتبة |
---|---|---|
عَائِشَةَ | عائشة بنت أبي بكر الصديق | صحابي |
أَبِيهِ | عروة بن الزبير الأسدي | ثقة فقيه مشهور |
هِشَامٍ | هشام بن عروة الأسدي | ثقة إمام في الحديث |
عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ | علي بن مسهر القرشي | ثقة |
فَرْوَةُ بْنُ أَبِي الْمَغْرَاءِ | فروة بن أبي المغراء الكندي | ثقة |
Sahih al-Bukhari 3894
Ummul Momineen Aisha (رضي الله تعالى عنها) narrated that the Prophet (صلى الله عليه وآله وسلم) engaged me when I was a girl of six (years). We went to Medina and stayed at the home of Bani-al-Harith bin Khazraj. Then I got ill, and my hair fell down. Later my hair grew (again) and my mother, Um Ruman (رضي الله تعالى عنها), came to me while I was playing in a swing with some of my girlfriends. She called me, and I went to her, not knowing what she wanted to do to me. She caught me by the hand and made me stand at the door of the house. I was breathless then, and when my breathing became All right, she took some water and rubbed my face and head with it. Then she took me into the house. There in the house I saw some Ansari women who said, ‘best wishes and Allah's Blessing and a good luck.’ Then she entrusted me to them, and they prepared me (for the marriage). Unexpectedly Allah's Apostle (صلى الله عليه وآله وسلم) came to me in the forenoon and my mother handed me over to him, and at that time I was a girl of nine years of age.
مجھ سے فروہ بن ابی المغراء نے بیان کیا، کہا ہم سے علی بن مسہر نے بیان کیا، ان سے ہشام بن عروہ نے، ان سے ان کے والد نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ سے میرا نکاح جب ہوا تو میری عمر چھ سال کی تھی، پھر ہم مدینہ ( ہجرت کر کے ) آئے اور بنی حارث بن خزرج کے یہاں قیام کیا۔ یہاں آ کر مجھے بخار چڑھا اور اس کی وجہ سے میرے بال گرنے لگے۔ پھر مونڈھوں تک خوب بال ہو گئے پھر ایک دن میری والدہ ام رومان رضی اللہ عنہا آئیں۔ اس وقت میں اپنی چند سہیلیوں کے ساتھ جھولا جھول رہی تھی انہوں نے مجھے پکارا تو میں حاضر ہو گئی۔ مجھے کچھ معلوم نہیں تھا کہ میرے ساتھ ان کا کیا ارادہ ہے۔ آخر انہوں نے میرا ہاتھ پکڑ کر گھر کے دروازہ کے پاس کھڑا کر دیا اور میرا سانس پھولا جا رہا تھا۔ تھوڑی دیر میں جب مجھے کچھ سکون ہوا تو انہوں نے تھوڑا سا پانی لے کر میرے منہ اور سر پر پھیرا۔ پھر گھر کے اندر مجھے لے گئیں۔ وہاں انصار کی چند عورتیں موجود تھیں، جنہوں نے مجھے دیکھ کر دعا دی کہ خیر و برکت اور اچھا نصیب لے کر آئی ہو۔ میری ماں نے مجھے انہیں کے حوالہ کر دیا اور انہوں نے میری آرائش کی۔ اس کے بعد دن چڑھے اچانک رسول اللہ ﷺ میرے پاس تشریف لائے اور انہوں نے مجھے آپ کے سپرد کر دیا میری عمر اس وقت نو سال تھی۔
No output needed.
حَدَّثَنِي فَرْوَةُ بْنُ أَبِي الْمَغْرَاءِ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا ، قَالَتْ : تَزَوَّجَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا بِنْتُ سِتِّ سِنِينَ , فَقَدِمْنَا الْمَدِينَةَ فَنَزَلْنَا فِي بَنِي الْحَارِثِ بْنِ خَزْرَجٍ , فَوُعِكْتُ فَتَمَرَّقَ شَعَرِي فَوَفَى جُمَيْمَةً فَأَتَتْنِي أُمِّي أُمُّ رُومَانَ وَإِنِّي لَفِي أُرْجُوحَةٍ وَمَعِي صَوَاحِبُ لِي فَصَرَخَتْ بِي , فَأَتَيْتُهَا لَا أَدْرِي مَا تُرِيدُ بِي , فَأَخَذَتْ بِيَدِي حَتَّى أَوْقَفَتْنِي عَلَى بَابِ الدَّارِ وَإِنِّي لَأُنْهِجُ حَتَّى سَكَنَ بَعْضُ نَفَسِي , ثُمَّ أَخَذَتْ شَيْئًا مِنْ مَاءٍ فَمَسَحَتْ بِهِ وَجْهِي وَرَأْسِي , ثُمَّ أَدْخَلَتْنِي الدَّارَ فَإِذَا نِسْوَةٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فِي الْبَيْتِ , فَقُلْنَ عَلَى الْخَيْرِ وَالْبَرَكَةِ وَعَلَى خَيْرِ طَائِرٍ , فَأَسْلَمَتْنِي إِلَيْهِنَّ فَأَصْلَحْنَ مِنْ شَأْنِي فَلَمْ يَرُعْنِي إِلَّا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضُحًى , فَأَسْلَمَتْنِي إِلَيْهِ وَأَنَا يَوْمَئِذٍ بِنْتُ تِسْعِ سِنِينَ .