1.
Statement of Faith
١-
بيان الإيمان في الكتاب


Description of the punishment in the grave

بيان أدلة عذاب القبر

Mishkat al-Masabih 135

Jabir said:We went out with God’s messenger to [the funeral of] Sa'd b. Mu'adh when he died. God’s messenger prayed over him, and when he was placed in his grave and the ground was levelled over him, God’s messenger extolled God and we did so also at great length. He then said, “God is most great," and we did the same. Someone asked him why he had extolled God and then said, “God is most great," to which he replied, “This upright servant’s grave had closed in on him, but finally God removed the pressure from him." Ahmad transmitted it.


Grade: Sahih

جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، جب سعد بن معاذ ؓ نے وفات پائی تو ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ان کے جنازے کے لیے گئے ، جب رسول اللہ ﷺ نے ان کی نماز جنازہ پڑھی اور انہیں قبر میں رکھ کر اوپر مٹی ڈال دی گئی تو رسول اللہ ﷺ نے تسبیح بیان کی اور ہم نے بھی طویل تسبیح بیان کی ، پھر آپ نے اللہ اکبر پڑھا تو ہم نے بھی اللہ اکبر پڑھا ، عرض کیا گیا ، اللہ کے رسول ! آپ نے تسبیح کیوں بیان کی ، پھر آپ نے تکبیر بیان کی ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اس سالح بندے پر اس کی قبر تنگ ہو گئی تھی ، حتیٰ کہ اللہ نے اسے کشادہ کر دیا ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ احمد (۳/ ۳۶۰ ح ۱۴۹۳۴) (کتاب الجرح و التعدیل ۷/ ۳۱۶) و ابن حبان (۵/ ۳۷۳) ۔

Jabir بیان کرتے ہیں ، جب Saad bin Muaz نے وفات پائی تو ہم Rasul Allah کے ساتھ ان کے جنازے کے لیے گئے ، جب Rasul Allah نے ان کی نماز جنازہ پڑھی اور انہیں قبر میں رکھ کر اوپر مٹی ڈال دی گئی تو Rasul Allah نے تسبیح بیان کی اور ہم نے بھی طویل تسبیح بیان کی ، پھر آپ نے Allah Akbar پڑھا تو ہم نے بھی Allah Akbar پڑھا ، عرض کیا گیا ، Allah کے Rasul ! آپ نے تسبیح کیوں بیان کی ، پھر آپ نے تکبیر بیان کی ، آپ نے فرمایا :’’ اس Salha bande پر اس کی قبر تنگ ہو گئی تھی ، حتیٰ کہ Allah نے اسے کشادہ کر دیا ۔‘‘ Asnada Hasan ، رواہ Ahmad (۳/ ۳۶۰ ح ۱۴۹۳۴) (Kitab al-Jarh wa al-Ta’dil ۷/ ۳۱۶) wa Ibn Haban (۵/ ۳۷۳) ۔

عَن جَابر بن عبد الله قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ حِينَ توفّي قَالَ فَلَمَّا صَلَّى عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَوُضِعَ فِي قَبْرِهِ وَسُوِّيَ عَلَيْهِ سَبَّحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَبَّحْنَا طَوِيلًا ثُمَّ كَبَّرَ فَكَبَّرْنَا فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لِمَ سَبَّحَتْ ثُمَّ كَبَّرْتَ قَالَ: «لقد تضايق على هَذَا العَبْد الصَّالح قَبره حَتَّى فرجه الله عز وَجل عَنهُ» . رَوَاهُ أَحْمد