11.
Statement of Buying and Selling
١١-
بيان البيع والشراء


Description of usurpation and deception

بيان الغصب والاستيلاء

Mishkat al-Masabih 2940

Anas said that when the Prophet was with one of his wives one of the mothers of the faithful sent a bowl containing food and the one in whose house he was struck the servant’s hand with the result that the bowl fell and was broken in pieces. The Prophet collected the pieces of the bowl, then began to collect in it the food it had contained, saying, “Your mother is jealous.” He then detained the servant till a bowl was produced by the one in whose house he was, gave the sound bowl to the one whose bowl had been broken and kept the broken one in the house of the one who broke it. Bukhari transmitted it.


Grade: Sahih

انس ؓ بیان کرتے ہیں ، نبی ﷺ اپنی کسی زوجہ محترمہ کے پاس تھے تو آپ کی کسی زوجہ محترمہ نے پلیٹ میں کھانا بھیجا تو جن کے گھر نبی ﷺ تشریف فرما تھے انہوں نے خادم کے ہاتھ پر مارا تو وہ پلیٹ گر کر ٹوٹ گئی ، نبی ﷺ نے پلیٹ کے ٹکڑے اکٹھے کیے ، اور بکھرے ہوئے کھانے کو اٹھایا ، ساتھ میں کہنے لگے :’’ تمہاری ماں نے غیرت کھائی ۔‘‘ پھر آپ نے خادم کو روکا حتی کہ اسے زوجہ محترمہ کے گھر سے ، جن کے گھر آپ تشریف فرما تھے ، صحیح پلیٹ دی اور وہ ٹوٹی ہوئی پلیٹ اس زوجہ محترمہ کے گھر رکھ دی جنہوں نے توڑی تھی ۔ رواہ البخاری ۔

Anas بیان کرتے ہیں ، نبی اپنی کسی زوجہ محترمہ کے پاس تھے تو آپ کی کسی زوجہ محترمہ نے پلیٹ میں کھانا بھیجا تو جن کے گھر نبی تشریف فرما تھے انہوں نے خادم کے ہاتھ پر مارا تو وہ پلیٹ گر کر ٹوٹ گئی ، نبی نے پلیٹ کے ٹکڑے اکٹھے کیے ، اور بکھرے ہوئے کھانے کو اٹھایا ، ساتھ میں کہنے لگے :’’ تمہاری ماں نے غیرت کھائی ۔‘‘ پھر آپ نے خادم کو روکا حتی کہ اسے زوجہ محترمہ کے گھر سے ، جن کے گھر آپ تشریف فرما تھے ، صحیح پلیٹ دی اور وہ ٹوٹی ہوئی پلیٹ اس زوجہ محترمہ کے گھر رکھ دی جنہوں نے توڑی تھی ۔ رواہ البخاری ۔.

وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ بَعْضِ نِسَائِهِ فَأَرْسَلَتْ إِحْدَى أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ بِصَحْفَةٍ فِيهَا طَعَامٌ فَضَرَبَتِ الَّتِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِهَا يَدَ الْخَادِمِ فَسَقَطَتِ الصَّحْفَةُ فَانْفَلَقَتْ فَجَمَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِلَقَ الصَّحْفَةِ ثُمَّ جَعَلَ يَجْمَعُ فِيهَا الطَّعَامَ الَّذِي كَانَ فِي الصَّحْفَةِ وَيَقُولُ: «غَارَتْ أُمُّكُمْ» ثُمَّ حَبَسَ الْخَادِمَ حَتَّى أُتِيَ بِصَحْفَةٍ مِنْ عِنْدِ الَّتِي هُوَ فِي بَيْتُهَا فَدَفَعَ الصَّحْفَةَ الصَّحِيحَةَ إِلَى الَّتِي كُسِرَتْ صَحْفَتُهَا وَأَمْسَكَ الْمَكْسُورَةَ فِي بَيْتِ الَّتِي كَسَرَتْ. رَوَاهُ البُخَارِيّ