27.
Statement of the Conditions of Resurrection and Returning
٢٧-
بيان أحوال القيامة والبعث


Description of the Pool (Hawd) and intercession (Shafa'ah)

بيان الحوض والشفاعة

Mishkat al-Masabih 5603

Anas (may Allah be pleased with him) reported: The Messenger of Allah (peace and blessings be upon him) said, "Allah Almighty has promised me that He will admit four hundred thousand people from my Ummah into Paradise without account." Abu Bakr (may Allah be pleased with him) said, "O Messenger of Allah! Ask for more." The Prophet (peace and blessings be upon him) said, "And like this," and he gestured with both his hands [indicating a large number]. Abu Bakr (may Allah be pleased with him) again said, "O Messenger of Allah! Ask for more in our number." The Prophet (peace and blessings be upon him) said, "And like this." Umar (may Allah be pleased with him) said, "O Abu Bakr! Leave it be." Abu Bakr (may Allah be pleased with him) said, "What harm will it do you if Allah admits us all into Paradise?" Umar (may Allah be pleased with him) said, "If Allah Almighty wills, He can admit His creation into Paradise through a sieve." The Prophet (peace and blessings be upon him) said, "Umar has spoken the truth." The chain of narrators is weak. Narrated in Sharh al-Sunnah.


Grade: Da'if

انس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اللہ عزوجل نے مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ وہ میری امت سے چار لاکھ افراد کو بغیر حساب جنت میں داخل فرمائے گا ۔‘‘ ابوبکر ؓ نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! اضافہ فرمائیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اور اس طرح ، آپ نے اپنے دونوں ہاتھوں سے چلو بنایا ، ابوبکر ؓ نے پھر عرض کیا : اللہ کے رسول ! ہماری اس تعداد میں بھی اضافہ فرمائیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اور اس طرح ۔ عمر ؓ نے فرمایا : ابوبکر ! ہمیں چھوڑ دو ، ابوبکر ؓ نے فرمایا : اگر اللہ ہم سب کو جنت میں داخل فرما دے تو تمہارا کیا نقصان ہے ؟ عمر ؓ نے فرمایا : اگر اللہ عزوجل چاہے کہ وہ اپنی مخلوق کو ایک چلو کے ذریعے جنت میں داخل فرما دے تو وہ کر سکتا ہے ، نبی ﷺ نے فرمایا :’’ عمر نے ٹھیک کہا ہے ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ فی شرح السنہ ۔

Anas بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ نے فرمایا : اللہ عزوجل نے مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ وہ میری امت سے چار لاکھ افراد کو بغیر حساب جنت میں داخل فرمائے گا ۔ ابوبکر نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! اضافہ فرمائیں ، آپ نے فرمایا : اور اس طرح ، آپ نے اپنے دونوں ہاتھوں سے چلو بنایا ، ابوبکر نے پھر عرض کیا : اللہ کے رسول ! ہماری اس تعداد میں بھی اضافہ فرمائیں ۔ آپ نے فرمایا : اور اس طرح ۔ عمر نے فرمایا : ابوبکر ! ہمیں چھوڑ دو ، ابوبکر نے فرمایا : اگر اللہ ہم سب کو جنت میں داخل فرما دے تو تمہارا کیا نقصان ہے ؟ عمر نے فرمایا : اگر اللہ عزوجل چاہے کہ وہ اپنی مخلوق کو ایک چلو کے ذریعے جنت میں داخل فرما دے تو وہ کر سکتا ہے ، نبی نے فرمایا : عمر نے ٹھیک کہا ہے ۔ اسنادہ ضعیف ، رواہ فی شرح السنہ ۔

وَعَنْ أَنَسٍ\قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وعَدَني أَن يدْخل الجنةَ من أُمتي أربعمائةِ أَلْفٍ بِلَا حِسَابٍ» . فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ زِدْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ وَهَكَذَا فَحَثَا بِكَفَّيْهِ وَجَمَعَهُمَا فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: زِدْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ: وَهَكَذَا فَقَالَ عُمَرُ دَعْنَا يَا أبكر. فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَمَا عَلَيْكَ أَنْ يُدْخِلَنَا اللَّهُ كُلَّنَا الْجَنَّةَ؟ فَقَالَ عُمَرُ: إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ إِنْ شَاءَ أَنْ يُدْخِلَ خَلْقَهُ الْجَنَّةَ بِكَفٍّ وَاحِدٍ فَعَلَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «صَدَقَ عُمَرُ» رَوَاهُ فِي شرح السّنة\