54.
Conditions
٥٤-
كتاب الشروط
19
Chapter: Conditions in Waqf (i.e., religious endowment)
١٩
باب الشُّرُوطِ فِي الْوَقْفِ
Name | Fame | Rank |
---|---|---|
ibn ‘umar | Abdullah ibn Umar al-Adwi | Sahabi |
nāfi‘un | Nafi', the freed slave of Ibn Umar | Trustworthy, reliable, and famous |
ibn ‘awnin | Abdullah ibn Aun al-Muzani | Trustworthy, Upright, Excellent |
muḥammad bn ‘abd al-lah al-anṣārī | Muhammad ibn Abdullah Al-Ansari | Trustworthy |
qutaybah bn sa‘īdin | Qutaybah ibn Sa'id al-Thaqafi | Trustworthy, Firm |
الأسم | الشهرة | الرتبة |
---|---|---|
ابْنِ عُمَرَ | عبد الله بن عمر العدوي | صحابي |
نَافِعٌ | نافع مولى ابن عمر | ثقة ثبت مشهور |
ابْنُ عَوْنٍ | عبد الله بن عون المزني | ثقة ثبت فاضل |
مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ | محمد بن عبد الله الأنصاري | ثقة |
قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ | قتيبة بن سعيد الثقفي | ثقة ثبت |
Sahih al-Bukhari 2737
Ibn Umar (رضي الله تعالى عنه) narrated that Umar bin Khattab (رضي الله تعالى عنه) got some land in Khaibar and he went to the Prophet (صلى الله عليه وآله وسلم) to consult him about it saying, ‘O Allah's Apostle (صلى الله عليه وآله وسلم) I got some land in Khaibar better than which I have never had, what do you suggest that I do with it?’ The Prophet (صلى الله عليه وآله وسلم) said, ‘if you like you can give the land as endowment and give its fruits in charity.’ So Umar (رضي الله تعالى عنه) gave it in charity as an endowment on the condition that would not be sold nor given to anybody as a present and not to be inherited, but its yield would be given in charity to the poor people, to the Kith and kin, for freeing slaves, for Allah's Cause, to the travelers and guests; and that there would be no harm if the guardian of the endowment ate from it according to his need with good intention, and fed others without storing it for the future.’
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے محمد بن عبداللہ انصاری نے بیان کیا ‘ ان سے ابن عون نے ‘ کہا کہ مجھے نافع نے خبر دی ‘ انہیں ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو خیبر میں ایک قطعہ زمین ملی تو آپ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں مشورہ کیلئے حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ! مجھے خیبر میں ایک زمین کا ٹکڑا ملا ہے اس سے بہتر مال مجھے اب تک کبھی نہیں ملا تھا ‘ آپ اس کے متعلق کیا حکم فرماتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اگر جی چاہے تو اصل زمین اپنے ملکیت میں باقی رکھ اور پیداوار صدقہ کر دے۔ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ پھر عمر رضی اللہ عنہ نے اس کو اس شرط کے ساتھ صدقہ کر دیا کہ نہ اسے بیچا جائے گا نہ اس کا ہبہ کیا جائے گا اور نہ اس میں وراثت چلے گی۔ اسے آپ نے محتاجوں کے لیے ‘ رشتہ داروں کے لیے اور غلام آزاد کرانے کے لیے ‘ اللہ کے دین کی تبلیغ اور اشاعت کے لیے اور مہمانوں کیلئے صدقہ ( وقف ) کر دیا اور یہ کہ اس کا متولی اگر دستور کے مطابق اس میں سے اپنی ضرورت کے مطابق وصول کر لے یا کسی محتاج کو دے تو اس پر کوئی الزام نہیں۔ ابن عون نے بیان کیا کہ جب میں نے اس حدیث کا ذکر ابن سیرین سے کیا تو انہوں نے فرمایا کہ ( متولی ) اس میں سے مال جمع کرنے کا ارادہ نہ رکھتا ہو۔
Hum se Qatibah bin Saeed ne bayan kiya ' kaha ke hum se Muhammad bin Abdullah Ansari ne bayan kiya ' un se Ibn Awn ne ' k
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، قَالَ : أَنْبَأَنِي نَافِعٌ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، أَنْ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ أَصَابَ أَرْضًا بِخَيْبَرَ ، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَأْمِرُهُ فِيهَا ، فَقَالَ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، إِنِّي أَصَبْتُ أَرْضًا بِخَيْبَرَ لَمْ أُصِبْ مَالًا قَطُّ أَنْفَسَ عِنْدِي مِنْهُ ، فَمَا تَأْمُرُ بِهِ ؟ قَالَ : إِنْ شِئْتَ حَبَسْتَ أَصْلَهَا وَتَصَدَّقْتَ بِهَا ، قَالَ : فَتَصَدَّقَ بِهَا عُمَرُ ، أَنَّهُ لَا يُبَاعُ وَلَا يُوهَبُ وَلَا يُورَثُ ، وَتَصَدَّقَ بِهَا فِي الْفُقَرَاءِ ، وَفِي الْقُرْبَى ، وَفِي الرِّقَابِ ، وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ وَابْنِ السَّبِيلِ ، وَالضَّيْفِ لَا جُنَاحَ عَلَى مَنْ وَلِيَهَا أَنْ يَأْكُلَ مِنْهَا بِالْمَعْرُوفِ ، وَيُطْعِمَ غَيْرَ مُتَمَوِّلٍ . قَالَ : فَحَدَّثْتُ بِهِ ابْنَ سِيرِينَ ، فَقَالَ : غَيْرَ مُتَأَثِّلٍ مَالًا .