25.
Statement of Softening Hearts
٢٥-
بيان الأقوال التي تلين القلوب


Description of commanding good

بيان إعطاء أحكام النيات

Mishkat al-Masabih 5227

Muadh bin Jabal (may Allah be pleased with him) reported: When the Messenger of Allah (peace and blessings of Allah be upon him) sent him to Yemen, he accompanied him to advise him. Muadh was riding while the Messenger of Allah (peace and blessings of Allah be upon him) was walking alongside his mount. When he finished, he said, "O Muadh, it may be that you will not meet me after this year, and perhaps you will pass by my mosque and my grave." Muadh (may Allah be pleased with him), overcome with emotion at the thought of separation from the Messenger of Allah (peace and blessings of Allah be upon him), began to weep. Then the Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) turned his face towards Madinah and said, "The most beloved of people to me are those who are most righteous, wherever they may be." [This hadith has been narrated] by Imam Ahmad through four chains of narration. Its chain of narration is Hasan (Good).


Grade: Sahih

معاذ بن جبل ؓ بیان کرتے ہیں ، جب رسول اللہ ﷺ نے اسے یمن کی طرف مبعوث فرمایا تو رسول اللہ ﷺ اسے وصیت کرنے کے لیے اس کے ساتھ باہر تشریف لائے اس وقت معاذ ؓ سوار تھے ، جبکہ رسول اللہ ﷺ اس کی سواری کے ساتھ ساتھ پیدل چل رہے تھے ، جب آپ فارغ ہوئے تو فرمایا :’’ معاذ ممکن ہے کہ تم اس سال کے بعد مجھ سے ملاقات نہ کر سکو ، شاید کہ تم میری مسجد اور میری قبر کے پاس سے گزرو ۔‘‘ معاذ ؓ رسول اللہ ﷺ کی جدائی کی وجہ سے گھبرا کر رونے لگے ، پھر آپ ﷺ نے مدینہ کی طرف رخ پھیر کر فرمایا :’’ متقی لوگ میری قرابت و شفاعت کے زیادہ حق دار ہیں وہ جو بھی ہوں اور جہاں بھی ہوں ۔‘‘ چاروں احادیث امام احمد نے روایت کی ہیں ۔ اسنادہ حسن ، رواہ احمد ۔

Muaz bin Jabal بیان کرتے ہیں، جب رسول اللہ نے اسے یمن کی طرف مبعوث فرمایا تو رسول اللہ اسے وصیت کرنے کے لیے اس کے ساتھ باہر تشریف لائے اس وقت Muaz سوار تھے، جبکہ رسول اللہ اس کی سواری کے ساتھ ساتھ پیدل چل رہے تھے، جب آپ فارغ ہوئے تو فرمایا: ’’Muaz ممکن ہے کہ تم اس سال کے بعد مجھ سے ملاقات نہ کر سکو، شاید کہ تم میری مسجد اور میری قبر کے پاس سے گزرو۔‘‘ Muaz رسول اللہ کی جدائی کی وجہ سے گھبرا کر رونے لگے، پھر آپ نے مدینہ کی طرف رخ پھیر کر فرمایا: ’’متقی لوگ میری قرابت و شفاعت کے زیادہ حق دار ہیں وہ جو بھی ہوں اور جہاں بھی ہوں۔‘‘ چاروں احادیث امام احمد نے روایت کی ہیں ۔ اسنادہ حسن ، رواہ احمد ۔

وَعَنْ مُعَاذِ\بْنِ جَبَلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: لَمَّا بَعَثَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْيَمَنِ خَرَجَ مَعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُوصِيهِ وَمُعَاذٌ رَاكِبٌ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْشِي تَحْتَ رَاحِلَتِهِ فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ: يَا مُعَاذُ إِنَّكَ عَسَى أَنْ لَا تَلْقَانِي بَعْدَ عَامِي هَذَا وَلَعَلَّكَ أَنْ تَمُرَّ بِمَسْجِدِي هَذَا وَقَبْرِي فَبَكَى مُعَاذٌ جَشَعًا لِفِرَاقِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ الْتَفَتَ فَأَقْبَلَ بِوَجْهِهِ نَحْوَ الْمَدِينَةِ فَقَالَ: «إِنَّ أَوْلَى النَّاسِ بِيَ الْمُتَّقُونَ مَنْ كَانُوا وَحَيْثُ كَانُوا» رَوَى الْأَحَادِيث الْأَرْبَعَة أَحْمد\