27.
Statement of the Conditions of Resurrection and Returning
٢٧-
بيان أحوال القيامة والبعث


Description of the Pool (Hawd) and intercession (Shafa'ah)

بيان الحوض والشفاعة

Mishkat al-Masabih 5572

It is narrated on the authority of Anas (may Allah be pleased with him) that the Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) said: "The believers will be detained on the Day of Resurrection until they become sad. They will say, 'Would that we could find an intercessor with our Lord so that He may deliver us from this place.' So they will come to Adam (peace be upon him) and say, 'O Adam, you are the father of all mankind. Allah created you with His Own Hand, made you dwell in Paradise, caused His angels to prostrate to you, and taught you the names of all things. Intercede for us with your Lord so that He may deliver us from this place.' He will say, 'I cannot intercede for you there.' And he will remember his mistake (eating from the forbidden tree) which he was forbidden. 'Rather, you should go to Noah (peace be upon him), for he is the first prophet whom Allah sent to the people of the earth.' So they will come to Noah (peace be upon him) and he will say the same, 'I cannot intercede for you there.' And he will mention his mistake of asking his Lord about something without knowledge. 'Rather, you should go to Abraham (peace be upon him), the Khalil (close friend) of the Most Merciful.' "So they will come to Abraham (peace be upon him) and he will say the same, 'I cannot intercede for you there.' And he will mention his three lies (that he uttered). 'Rather, you should go to Moses (peace be upon him), the servant of Allah to whom Allah gave the Torah, spoke to him directly, and brought close to Himself for confidential speech.' So they will go to Moses (peace be upon him) and he will say, 'I cannot intercede for you there.' And he will mention his mistake of killing a man (the Egyptian). 'Rather, you should go to Jesus (peace be upon him), the servant of Allah and His Messenger, the Spirit from Him and His Word.' So they will come to Jesus (peace be upon him) and he will say the same, 'I cannot intercede for you there.' "'Rather, you should go to Muhammad (peace and blessings of Allah be upon him), the servant of Allah whose previous and future sins have been forgiven.' So they will come to me, and I will ask my Lord for permission to intercede, and it will be granted to me. When I see my Lord, I will fall down in prostration, and I will remain in that state for as long as Allah wills. Then He will say, 'O Muhammad, raise your head, speak, and you will be heard. Intercede, and your intercession will be accepted. Ask, and you will be given.' So I will raise my head and praise my Lord with the praises He will teach me. Then I will intercede, and a limit will be set for me (of those I can intercede for), so I will bring them out (of the Fire) and admit them into Paradise. Then I will return a second time, and ask my Lord for permission, and it will be granted to me. When I see Him, I will fall down in prostration, and I will remain in that state for as long as Allah wills. Then He will say, 'O Muhammad, raise your head, speak, and you will be heard. Intercede, and your intercession will be accepted. Ask, and you will be given.' So I will raise my head and praise my Lord with the praises He will teach me. Then I will intercede, and a limit will be set for me, so I will bring them out of the Fire and admit them into Paradise. "Then I will return a third time, and ask my Lord for permission, and it will be granted to me. When I see Him, I will fall down in prostration, and I will remain in that state for as long as Allah wills. Then He will say, 'O Muhammad, raise your head, speak, and you will be heard. Intercede, and your intercession will be accepted. Ask, and you will be given.' So I will raise my head and praise my Lord with the praises He will teach me. Then I will intercede, and a limit will be set for me, so I will bring them out of the Fire and admit them into Paradise, until none will remain in Hell except those whom the Quran has confined (to it) (meaning those who deserve eternal punishment)." Then he (peace and blessings of Allah be upon him) recited this verse, "And that your Lord may raise you to a praised station" (17:79). He (peace and blessings of Allah be upon him) said, "And that is Al-Maqam Al-Mahmud (the Praised Station) which He has promised your Prophet." (Agreed upon)


Grade: Sahih

انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا :’’ مومنوں کو روزِ قیامت روک رکھا جائے گا حتی کہ اس وجہ سے وہ غمگین ہو جائیں گے ، وہ کہیں گے : کاش کہ ہم اپنے رب کے حضور کوئی سفارشی تلاش کریں تا کہ وہ ہمیں ہماری اس جگہ سے نجات دے دے ، وہ آدم ؑ کے پاس آئیں گے ، اور کہیں گے : آپ آدم ، تمام انسانوں کے باپ ہیں ، اللہ تعالیٰ نے آپ کو اپنے ہاتھ سے تخلیق فرمایا ، آپ کو جنت میں بسایا ، اپنے فرشتوں سے آپ کو سجدہ کرایا اور آپ کو تمام چیزوں کے نام سکھائے ، اپنے رب کے حضور ہماری سفارش کریں حتی کہ وہ ہمیں ہماری اس جگہ سے نجات دے دے ، وہ کہیں گے : میں وہاں تمہاری سفارش نہیں کر سکتا ، وہ اپنی اس خطا کو یاد کریں گے جس کا ارتکاب اس درخت کے کھانے سے ہوا تھا حالانکہ انہیں اس سے منع کیا گیا تھا ، بلکہ تم نوح ؑ کے پاس جاؤ ، وہ پہلے نبی ہیں ، جنہیں اللہ تعالیٰ نے اہل زمین کی طرف مبعوث فرمایا تھا ، وہ نوح ؑ کی خدمت میں حاضر ہوں گے تو وہ بھی یہی کہیں گے ، میں وہاں تمہاری سفارش نہیں کر سکتا ، اور وہ اپنی اس خطا کو یاد کریں گے جو ان سے لاعلمی میں اپنے رب سے سوال کرنے سے سرزد ہوئی تھی ، بلکہ تم رحمن کے خلیل ابراہیم ؑ کے پاس جاؤ ۔‘‘ فرمایا :’’ وہ ابراہیم ؑ کے پاس جائیں گے ، تو وہ بھی یہی کہیں گے : میں وہاں تمہاری سفارش نہیں کر سکتا ، اور وہ اپنے تین جھوٹوں کو یاد کریں گے جو انہوں نے بولے تھے ، بلکہ تم موسیٰ ؑ کے پاس جاؤ جو اللہ کے ایسے بندے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے تورات عطا کی ، ان سے کلام فرمایا اور سرغوشی کے لیے انہیں قریب کیا ۔‘‘ فرمایا :’’ وہ موسیٰ ؑ کے پاس جائیں گے تو وہ بھی کہیں گے میں وہاں تمہاری سفارش نہیں کر سکتا ، اور وہ اپنی اس غلطی کا تذکرہ کریں گے کہ انہوں نے اس (قبطی) آدمی کو قتل کیا تھا ، بلکہ تم اللہ کے بندے عیسیٰ ؑ کے پاس جاؤ جو کہ اس کے رسول ہیں ، اللہ کی روح اور اس کا کلمہ ہیں ۔‘‘ فرمایا :’’ وہ عیسیٰ ؑ کے پاس جائیں گے تو وہ بھی یہی کہیں گے ، میں وہاں تمہاری سفارش نہیں کر سکتا ، بلکہ تم اللہ کے بندے محمد ﷺ کے پاس جاؤ ، اللہ نے جن کے اگلے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیے ہیں ۔‘‘ فرمایا :’’ چنانچہ وہ میرے پاس آئیں گے میں اپنے رب سے ، اس کے حضور آنے کی ، اجازت طلب کروں گا تو مجھے اجازت دے دی جائے گی ، جب میں اللہ تعالیٰ کو دیکھوں گا تو سجدہ ریز ہو جاؤں گا ، پھر جتنی دیر اللہ چاہے گا وہ مجھے اسی حالت میں رہنے دے گا ، پھر فرمائے گا : محمد ! اٹھو ، بات کرو ، تمہاری بات سنی جائے گی ، سفارش کرو ، تمہاری سفارش قبول کی جائے گی ، آپ سوال کریں ، آپ کو عطا کیا جائے گا ۔‘‘ فرمایا :’’ چنانچہ میں اپنا سر اٹھاؤں گا تو میں اپنے رب کی وہ حمد و ثنا بیان کروں گا ، جو وہ مجھے سکھائے گا ، پھر میں سفارش کروں گا تو میرے لیے تعداد کا تعین کر دیا جائے گا ، میں (دربار الٰہی سے) باہر آؤں گا اور میں انہیں جہنم کی آگ سے نکال کر جنت میں داخل کر دوں گا ، پھر میں دوسری مرتبہ جاؤں گا ، اور اپنے رب کے حضور پیش ہونے کی اجازت طلب کروں گا ، مجھے اس کے پاس جانے کی اجازت مل جائے گی ، جب میں اسے دیکھوں گا تو سجدہ ریز ہو جاؤں گا ، جس قدر اللہ چاہے گا وہ مجھے اسی حالت میں رہنے دے گا ، پھر فرمائے گا : محمد ﷺ سر اٹھاؤ ، بات کرو ، تمہیں سنا جائے گا ، سفارش کرو تمہاری سفارش قبول کی جائے گی ، سوال کرو آپ کو عطا کیا جائے گا ۔‘‘ فرمایا :’’ میں اپنا سر اٹھاؤں گا ، میں اپنے رب کی حمد و ثنا بیان کروں گا جو وہ مجھے سکھائے گا ، پھر میں سفارش کروں گا تو میرے لیے حد متعین کر دی جائے گی ، میں (بارگاہ رب العزت سے) باہر آؤں گا تو میں انہیں جہنم سے نکال کر جنت میں داخل کر دوں گا ، پھر میں تیسری مرتبہ جاؤں گا ، اپنے رب کے پاس جانے کی اجازت طلب کروں گا تو مجھے اس کے پاس جانے کی اجازت مل جائے گی ، جب میں اسے دیکھوں گا تو سجدے میں گر جاؤں گا ، اللہ جب تک چاہے گا مجھے اسی حالت میں چھوڑ دے گا پھر فرمائے گا : محمد ! سر اٹھائیں ، بات کریں ، تمہیں سنا جائے گا ، سفارش کریں تمہاری سفارش قبول کی جائے گی ، اور سوال کریں آپ کو عطا کیا جائے گا ۔‘‘ فرمایا :’’ میں اپنا سر اٹھاؤں گا اور اپنے رب کی حمد و ثنا بیان کروں گا جو وہ مجھے سکھائے گا ، پھر میں سفارش کروں گا تو میرے لیے حد کا تعین کر دیا جائے گا ، میں (بارگاہ رب العزت سے) باہر آؤں گا ، انہیں میں آگ سے نکال کر جنت میں داخل کروں گا ، حتی کہ جہنم میں صرف وہی رہ جائے گا جسے قرآن نے روک رکھا ہو گا ۔‘‘ یعنی جس پر دائمی جہنمی ہونا واجب ہو چکا ہو ، پھر آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی ۔‘‘ قریب ہے کہ آپ کا رب آپ کو مقام محمود پر مبعوث فرمائے ۔‘‘ فرمایا :’’ اور یہ وہ مقام محمود ہے جس کا اس نے تمہارے نبی سے وعدہ فرمایا ہے ۔‘‘ متفق علیہ ۔

Anas R.A. se riwayat hai ki Nabi (صلى الله عليه وآله وسلم) ne farmaya: ''Momino ko roz-e-qiyamat rok rakha jayega hattake is wajah se wo ghamgeen ho jayenge, wo kahenge: kash ke hum apne rab ke huzoor koi sifarishi talaash karein take wo hamein hamari is jagah se nijaat de de, wo Adam A.S. ke pass ayenge, aur kahenge: Aap Adam, tamam insano ke baap hain, Allah Ta'ala ne aap ko apne hath se takhleeq farmaya, aap ko jannat mein basaya, apne firishton se aap ko sijda karaya aur aap ko tamam cheezon ke naam sikhaye, apne rab ke huzoor hamari sifarish karein hattake wo hamein hamari is jagah se nijaat de de, wo kahenge: mein wahan tumhari sifarish nahi kar sakta, wo apni us khata ko yaad karenge jis ka irtikaab us darakht ke khane se hua tha halanke unhein is se mana kiya gaya tha, balke tum Nuh A.S. ke pass jao, wo pehle nabi hain, jinhein Allah Ta'ala ne ahl-e-zameen ki taraf mab'oos farmaya tha, wo Nuh A.S. ki khidmat mein hazir honge to wo bhi yahi kahenge, mein wahan tumhari sifarish nahi kar sakta, aur wo apni us khata ko yaad karenge jo un se lailmi mein apne rab se sawal karne se sarzad hui thi, balke tum Rahman ke khalil Ibrahim A.S. ke pass jao.'' Farmaya: ''Wo Ibrahim A.S. ke pass jayenge, to wo bhi yahi kahenge: mein wahan tumhari sifarish nahi kar sakta, aur wo apne teen jhoothon ko yaad karenge jo unhon ne bole the, balke tum Moosa A.S. ke pass jao jo Allah ke aise bande hain jinhein Allah Ta'ala ne Torait ata ki, un se kalaam farmaya aur sarghoshi ke liye unhein qareeb kiya.'' Farmaya: ''Wo Moosa A.S. ke pass jayenge to wo bhi kahenge mein wahan tumhari sifarish nahi kar sakta, aur wo apni us ghalati ka tazkara karenge ke unhon ne us (Qibti) aadmi ko qatal kiya tha, balke tum Allah ke bande Isa A.S. ke pass jao jo ke us ke rasool hain, Allah ki rooh aur us ka kalma hain.'' Farmaya: ''Wo Isa A.S. ke pass jayenge to wo bhi yahi kahenge, mein wahan tumhari sifarish nahi kar sakta, balke tum Allah ke bande Muhammad (صلى الله عليه وآله وسلم) ke pass jao, Allah ne jin ke agle peechle tamam gunah maaf kar diye hain.'' Farmaya: ''Chunancha wo mere pass ayenge mein apne rab se, us ke huzoor aane ki, ijazat talab karoonga to mujhe ijazat de di jayegi, jab mein Allah Ta'ala ko dekhunga to sijda-riz ho jaunga, phir jitni der Allah chahega wo mujhe isi halat mein rehne dega, phir farmayega: Muhammad! utho, baat karo, tumhari baat suni jayegi, sifarish karo, tumhari sifarish qubool ki jayegi, aap sawal karein, aap ko ata kiya jayega.'' Farmaya: ''Chunancha mein apna sar uthaunga to mein apne rab ki wo hamd-o-sana bayan karoonga, jo wo mujhe sikhayega, phir mein sifarish karoonga to mere liye tadaad ka ta'ayyun kar diya jayega, mein (darbar-e-ilahi se) bahar aunga aur mein unhein jahannam ki aag se nikal kar jannat mein dakhil kar doonga, phir mein doosri martaba jaunga, aur apne rab ke huzoor pesh hone ki ijazat talab karoonga, mujhe us ke pass jane ki ijazat mil jayegi, jab mein use dekhunga to sijda-riz ho jaunga, jis qadar Allah chahega wo mujhe isi halat mein rehne dega, phir farmayega: Muhammad (صلى الله عليه وآله وسلم) sar uthao, baat karo, tumhein suna jayega, sifarish karo tumhari sifarish qubool ki jayegi, sawal karo aap ko ata kiya jayega.'' Farmaya: ''Mein apna sar uthaunga, mein apne rab ki hamd-o-sana bayan karoonga jo wo mujhe sikhayega, phir mein sifarish karoonga to mere liye had mutayyan kar di jayegi, mein (bargah-e-rab-ul-izzat se) bahar aunga to mein unhein jahannam se nikal kar jannat mein dakhil kar doonga, phir mein teesri martaba jaunga, apne rab ke pass jane ki ijazat talab karoonga to mujhe us ke pass jane ki ijazat mil jayegi, jab mein use dekhunga to sijde mein gir jaunga, Allah jab tak chahega mujhe isi halat mein chhor dega phir farmayega: Muhammad! sar uthayein, baat karein, tumhein suna jayega, sifarish karein tumhari sifarish qubool ki jayegi, aur sawal karein aap ko ata kiya jayega.'' Farmaya: ''Mein apna sar uthaunga aur apne rab ki hamd-o-sana bayan karoonga jo wo mujhe sikhayega, phir mein sifarish karoonga to mere liye had ka ta'ayyun kar diya jayega, mein (bargah-e-rab-ul-izzat se) bahar aunga, unhein mein aag se nikal kar jannat mein dakhil karoonga, hattake jahannam mein sirf wohi reh jayega jise Quran ne rok rakha ho ga.'' Ya'ni jis par da'imi jahannami hona wajib ho chuka ho, phir aap (صلى الله عليه وآله وسلم) ne ye aayat tilawat farmayi.'' Qareeb hai ke aap ka rab aap ko maqam-e-mahmood par mab'oos farmaye.'' Farmaya: ''Aur ye wo maqam-e-mahmood hai jis ka us ne tumhare nabi se wa'ada farmaya hai.'' Mutaffiq alaih.

وَعَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: يُحْبَسُ الْمُؤْمِنُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حَتَّى يُهَمُّوا بِذَلِكَ فَيَقُولُونَ: لَوِ اسْتَشْفَعْنَا إِلَى رَبِّنَا فَيُرِيحَنَا مِنْ مَكَانِنَا فَيَأْتُونَ آدَمَ فَيَقُولُونَ: أَنْتَ آدَمُ أَبُو النَّاسِ خَلَقَكَ اللَّهُ بِيَدِهِ وَأَسْكَنَكَ جَنَّتَهُ وَأَسْجَدَ لَكَ مَلَائِكَتَهُ وَعَلَّمَكَ أَسْمَاءَ كُلِّ شَيْءٍ اشْفَعْ لَنَا عِنْدَ رَبِّكَ حَتَّى يُرِيحَنَا مِنْ مَكَانِنَا هَذَا. فَيَقُولُ: لَسْتُ هُنَاكُمْ. وَيَذْكُرُ خَطِيئَتَهُ الَّتِي أَصَابَ: أَكْلَهُ مِنَ الشَّجَرَةِ وَقَدْ نُهِيَ عَنْهَا - وَلَكِنِ ائْتُوا نُوحًا أَوَّلَ نَبِيٍّ بَعَثَهُ اللَّهُ إِلَى أَهْلِ الْأَرْضِ فَيَأْتُونَ نُوحًا فَيَقُولُ: لَسْتُ هُنَاكُمْ - وَيَذْكُرُ خَطِيئَتَهُ الَّتِي أَصَابَ: سُؤَالَهُ رَبَّهُ بِغَيْرِ عِلْمٍ - وَلَكِنِ ائْتُوا إِبْرَاهِيمَ خَلِيلَ الرَّحْمَنِ. قَالَ: فَيَأْتُونَ إِبْرَاهِيمَ فَيَقُولُ: إِنِّي لَسْتُ هُنَاكُمْ - وَيَذْكُرُ ثَلَاثَ كِذْبَاتٍ كَذَبَهُنَّ - وَلَكِنِ ائْتُوا مُوسَى عَبْدًا آتَاهُ اللَّهُ التَّوْرَاةَ وَكَلَّمَهُ وَقَرَّبَهُ نَجِيًّا. قَالَ: فَيَأْتُونَ مُوسَى فَيَقُولُ: إِنِّي لَسْتُ هُنَاكُمْ - وَيَذْكُرُ خَطِيئَتَهُ الَّتِي أَصَابَ قَتْلَهُ النَّفْسَ - وَلَكِنِ ائْتُوا عِيسَى عَبْدَ اللَّهِ وَرَسُولَهُ وَرُوحَ اللَّهِ وَكَلِمَتَهُ قَالَ: فَيَأْتُونَ عِيسَى فَيَقُولُ: لَسْتُ هُنَاكُمْ وَلَكِنِ ائْتُوا مُحَمَّدًا عبدا غفر اللَّهُ لَهُ ماتقدم مِنْ ذَنْبِهِ وَمَا تَأَخَّرَ . قَالَ: فَيَأْتُونِي فَأَسْتَأْذِنُ عَلَى رَبِّي فِي دَارِهِ فَيُؤْذَنُ لِي عَلَيْهِ فَإِذَا رَأَيْتُهُ وَقَعْتُ سَاجِدًا فَيَدَعُنِي مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَدَعَنِي فَيَقُولُ: ارْفَعْ مُحَمَّدُ وَقُلْ تُسْمَعْ وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ وَسَلْ تُعْطَهْ . قَالَ: فَأَرْفَعُ رَأْسِي فأثني على رَبِّي بثناء تحميد يُعَلِّمُنِيهِ ثُمَّ أَشْفَعُ فَيَحُدُّ لِي حَدًّا فَأَخْرُجُ فَأُخْرِجُهُمْ مِنَ النَّارِ وَأُدْخِلُهُمُ الْجَنَّةَ ثُمَّ أَعُودُ الثَّانِيَةَ فَأَسْتَأْذِنُ عَلَى رَبِّي فِي دَارِهِ. فَيُؤْذَنُ لِي عَلَيْهِ فَإِذَا رَأَيْتُهُ وَقَعْتُ سَاجِدًا. فَيَدَعُنِي مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَدَعَنِي ثُمَّ يَقُولُ: ارْفَعْ مُحَمَّدُ وَقُلْ تُسْمَعْ وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ وَسَلْ تُعْطَهْ. قَالَ: فَأَرْفَعُ رَأْسِي فَأُثْنِي عَلَى رَبِّي بِثَنَاءٍ وَتَحْمِيدٍ يُعَلِّمُنِيهِ ثُمَّ أَشْفَعُ فَيَحُدُّ لِي حَدًّا فَأَخْرُجُ فَأُخْرِجُهُمْ مِنَ النَّارِ وَأُدْخِلُهُمُ الْجَنَّةَ ثُمَّ أَعُودُ الثَّالِثَةَ فَأَسْتَأْذِنُ عَلَى رَبِّي فِي دَاره فيؤذي لِي عَلَيْهِ فَإِذَا رَأَيْتُهُ وَقَعْتُ سَاجِدًا فَيَدَعُنِي مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَدَعَنِي ثُمَّ يَقُولُ: ارْفَعْ مُحَمَّدُ وَقُلْ تُسْمَعْ وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ وَسَلْ تُعْطَهْ . قَالَ: «فَأَرْفَعُ رَأْسِي فَأُثْنِي عَلَى رَبِّي بثناءوتحميد يُعَلِّمُنِيهِ ثُمَّ أَشْفَعُ فَيَحُدُّ لِي حَدًّا فَأَخْرُجُ فَأُخْرِجُهُمْ مِنَ النَّارِ وَأُدْخِلُهُمُ الْجَنَّةَ حَتَّى مَا يَبْقَى فِي النَّارِ إِلَّا مَنْ قَدْ حَبَسَهُ الْقُرْآنُ» أَيْ وَجَبَ عَلَيْهِ الْخُلُودُ ثُمَّ تَلَا هَذِه الْآيَة (عَسى أَن يَبْعَثك الله مقَاما مَحْمُودًا)\قَالَ: «وَهَذَا الْمقَام المحمود الَّذِي وعده نَبِيكُم» مُتَّفق عَلَيْهِ\