3.
Book of Prayer
٣-
كتاب الصلاة
Chapter on Omitting the Salam
باب الاختيار في أن يسلم تسليمتين
Sunan al-Kubra Bayhaqi 2981
(2981) (a) Narrated Jabir bin Samurah (RA): When we prayed behind the Messenger of Allah (ﷺ), we used to point with our index fingers, saying, "As-salamu 'alaikum, as-salamu 'alaikum." The Prophet (ﷺ) said to us, "What is wrong with the people that they point with their hands in prayer as if they are the tails of evil horses? Is it not enough for any of you - or he said, "Is it not enough for one of you" - to place his right hand on his thigh, then greet those on his right and left?" (b) Imam Muslim (may Allah have mercy on him) narrated in his Sahih, in the hadith of Masruq bin al-Ajda': "Then he should greet his brother to his right and his left."
Grade: Sahih
(٢٩٨١) (ا) سیدنا جابر بن سمرہ (رض) بیان کرتے ہیں کہ جب ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پیچھے نماز پڑھتے تو اپنی انگشت شہادت کے ساتھ اشارہ کرتے ہوئے کہتے : السَّلاَمُ عَلَیْکُمُ ، السَّلاَمُ عَلَیْکُمْ ، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں فرمایا : ” لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کہ وہ نماز میں اپنے ہاتھوں سے اشارے کرتے ہیں جیسے وہ شریر گھوڑوں کی دمیں ہیں ، کیا ان میں سے کسی کو یا فرمایا : تم میں سے کسی کو یہ بات کافی نہیں کہ آدمی اپنے دائیں ہاتھ کو اپنی ران پر رکھے پھر اپنے دائیں اور بائیں طرف سلام پھیرے۔ (ب) امام مسلم (رح) نے اپنی صحیح میں مسعر بن کدام کی حدیث میں فرمایا : ” پھر اپنی داہنی اور بائیں طرف والے بھائی کو سلام کہے۔
(2981) (a) سيدنا جابر بن سمرہ بيان كرتے ہيں كہ جب ہم رسول اللہ كے پيچھے نماز پڑھتے تو اپنی انگشت شہادت كے ساتھ اشارہ كرتے ہوئے كہتے : السلام عليكم ، السلام عليكم ، نبی نے ہميں فرمايا : ” لوگوں كو كيا ہو گيا ہے كہ وہ نماز ميں اپنے ہاتھوں سے اشارے كرتے ہيں جيسے وہ شرير گھوڑوں كی دمين ہيں ، كيا ان ميں سے كسی كو يا فرمايا : تم ميں سے كسی كو يہ بات كافی نہيں كہ آدمی اپنے دائيں ہاتھ كو اپنی ران پر ركھے پھر اپنے دائيں اور بائيں طرف سلام پھيرے۔ (b) امام مسلم نے اپنی صحيح ميں مسعر بن كدام كی حديث ميں فرمايا : ” پھر اپنی داہنی اور بائيں طرف والے بھائی كو سلام كہے۔.
٢٩٨١ - وَأَمَّا حَدِيثُ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ فَأَخْبَرَنَاهُ أَبُو عَبْدِ اللهِ الْحَافِظُ، أنبأ أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ دُحَيْمٍ الشَّيْبَانِيُّ بِالْكُوفَةِ ثنا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمِ بْنِ أَبِي غَرَزَةَ الْغِفَارِيُّ، ثنا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، وَيَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ، وَأَبُو نُعَيْمٍ، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ الْقِبْطِيَّةِ،عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ:كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْنَا يَعْنِي الْإِشَارَةَ بِأُصْبُعِهِ السَّبَابَةِ: السَّلَامُ عَلَيْكُمْ، السَّلَامُ عَلَيْكُمْ،فَقَالَ لَنَا يَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا بَالُ أَقْوَامٍ يَرْمُونَ بِأَيْدِيهِمْ فِي الصَّلَاةِ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ الْخَيْلِ الشُّمْسِ، أَمَا يَكْفِي أَحَدَهُمْ أَوْ أَحَدَكُمْ أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَى فَخِذِهِ، ثُمَّ يُسَلِّمَ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ "أَخْرَجَهُ مُسْلِمٌ فِي الصَّحِيحِ مِنْ حَدِيثِ مِسْعَرِ بْنِ كِدَامٍ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ:" ثُمَّ يُسَلِّمُ عَلَى أَخِيهِ مِنْ عَلَى يَمِينِهِ وَشِمَالِهِ "