1.
Book of Purification
١-
كتاب الطهارة


Chapter on Relinquishing Urine Urgently

باب التخلي عند الحاجة

Sunan al-Kubra Bayhaqi 444

Narrated Jabir (RA): I was on a journey with the Messenger of Allah (ﷺ). When he (ﷺ) intended to answer the call of nature, he would go far away until no one could see him. We alighted on a clean piece of land with no signposts or trees (i.e., a desert). He (ﷺ) said to me, "O Jabir! Take the water container and come along with me." I filled the water container, and we went on foot until we were at a distance where we could not see each other. There were two separate trees. The Messenger of Allah (ﷺ) said, "O Jabir! Go and tell this tree that the Messenger of Allah (ﷺ) tells you to join your companion (tree) so that I may sit behind both of you." I said as he (ﷺ) had commanded me. The tree moved and joined its companion tree. He (ﷺ) sat behind them and relieved himself.


Grade: Sahih

(٤٤٤) سیدنا جابر (رض) سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ سفر میں تھا جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قضائے حاجت کا ارادہ کرتے تو دور چلے جاتے یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کوئی بھی نہ دیکھتا۔ ہم ایک صاف زمین میں اترے جس میں کوئی نشان اور درخت نہ تھا (صحرا وغیرہ) ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے فرمایا : اے جابر ! برتن پکڑ اور میرے ساتھ چل، میں نے پانی کا برتن بھرا ہم پیدل ہی چلے یہاں تک کہ ہم اتنے قریب نہ رہے کہ دیکھے جائیں۔ دو درخت الگ الگ تھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے جابر ! جا اور اس درخت کو کہہ تم کو رسول اللہ کہہ رہے ہیں کہ اپنے ساتھی (درخت) سے مل جاؤ تاکہ میں تم دونوں کے پیچھے بیٹھ جاؤں۔ میں نے ایسے ہی کہا جیسے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تھا۔ اس درخت نے حرکت کی اور اپنے ساتھی درخت سے مل گیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کے پیچھے بیٹھے اور اپنی حاجت کو پورا کیا۔

(444) سیدنا جابر (رض) سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ سفر میں تھا جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قضائے حاجت کا ارادہ کرتے تو دور چلے جاتے یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کوئی بھی نہ دیکھتا۔ ہم ایک صاف زمین میں اترے جس میں کوئی نشان اور درخت نہ تھا (صحرا وغیرہ) ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے فرمایا : اے جابر ! برتن پکڑ اور میرے ساتھ چل، میں نے پانی کا برتن بھرا ہم پیدل ہی چلے یہاں تک کہ ہم اتنے قریب نہ رہے کہ دیکھے جائیں۔ دو درخت الگ الگ تھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے جابر ! جا اور اس درخت کو کہہ تم کو رسول اللہ کہہ رہے ہیں کہ اپنے ساتھی (درخت) سے مل جاؤ تاکہ میں تم دونوں کے پیچھے بیٹھ جاؤں۔ میں نے ایسے ہی کہا جیسے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تھا۔ اس درخت نے حرکت کی اور اپنے ساتھی درخت سے مل گیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کے پیچھے بیٹھے اور اپنی حاجت کو پورا کیا۔.

٤٤٤ - أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللهِ الْحَافِظُ، وَأَبُو سَعِيدِ بْنُ أَبِي عَمْرٍو،قَالَا:أنا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ يَعْقُوبَ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ، نا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ عَبْدِ الْمَلِكِ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ،قَالَ:خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، وَكَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ الْبَرَازَ تَبَاعَدَ حَتَّى لَا يَرَاهُ أَحَدٌ، فَنَزَلْنَا مَنْزِلًا بِفَلَاةٍ مِنَ الْأَرْضِ لَيْسَ فِيهَا عَلَمٌ وَلَا شَجَرٌ،فَقَالَ لِي:" يَا جَابِرُ، خُذِ الْإِدَاوَةَ وَانْطَلِقْ بِنَا ". فَمَلَأْتُ الْإِدَاوَةَ مَاءً، وَانْطَلَقْنَا، فَمَشَيْنَا حَتَّى لَا نَكَادُ نُرَى، فَإِذَا شَجَرَتَانِ بَيْنَهُمَا أَذْرُعٌ،فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَا جَابِرُ،انْطَلِقْ فَقُلْ لِهَذِهِ الشَّجَرَةِ:يَقُولُ لَكِ رَسُولُ اللهِ: الْحَقِي بِصَاحِبَتِكِ حَتَّى أَجْلِسَ خَلْفَكُمَا "فَفَعَلْتُ، فَرَجَفَتْ حَتَّى لَحِقَتْ بِصَاحِبَتِهَا، فَجَلَسَ خَلْفَهُمَا حَتَّى قَضَى حَاجَتَهُ " وَرُوِيَ فِي إبْعَادِ الْمَذْهَبِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي قُرَادٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ