2.
The Book of Prayer
٢-
كِتَابُ الصَّلَاةِ


Chapter on Abandoning the Qunoot When the Incident for Which It Was Performed Ends.

بَابُ تَرْكِ الْقُنُوتِ عِنْدَ زَوَالِ الْحَادِثَةِ الَّتِي لَهَا يَقْنُتُ،

Sahih Ibn Khuzaymah 621

Abu Hurairah narrated that the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, prayed in a prayer for a month, saying in his Qunut, "O Allah, save Al-Walid bin Al-Walid. O Allah, save Salamah bin Hisham. O Allah, save Ayyash bin Abi Rubai'ah. O Allah, save the weak and oppressed believers. O Allah, make Your grip severe upon Mudar. O Allah, make it upon them years like the years of Yusuf." Abu Hurairah said: "Then one day the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, prayed the morning prayer but did not supplicate for them. So, I mentioned that to him, and he said, 'Do you not see that they have already arrived?'"


Grade: Sahih

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ماہ تک نماز میں قنوت نازلہ پڑھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی دعا میں یہ فرماتے، «اللهمَّ أَنْجِ عَيَّاش بن أبي ربيعة، اللهمَّ أَنْجِ سَلَمَة بنَ هشام، اللهم أَنْجِ الوليد بن الوليد، اللهم أَنْجِ المستضعفين من المؤمنين، اللهمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَك على مُضَر، اللهمَّ اجعلها سنين كسِنِي يوسف» ‏‏‏‏ ”اے اللہ، ولید بن الولید کو نجات عطا فرما، اے اللہ، سلمہ بن ہشام کو رہائی نصیب فرما، اے اﷲ، عیاش بن ابی ربیعہ کو آزادی دیدے، اے ﷲ کمزور مومنوں کو نجات عطا فرما دے، اے اﷲ، مضر پر اپنا سخت عذاب نازل فرما، اے اللہ، ان پر سیدنا یوسف علیہ السلام کے زمانے کے قحط کی طرح کا قحط مسلط کر دے۔“ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک روز صبح کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لئے دعا نہ کی تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یاد دلایا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تم نے اُنہیں دیکھا نہیں کہ وہ (‏‏‏‏آزادی پانے کے بعد) آچکے ہیں (‏لہٰذا اب قنوت کی ضرورت باقی نہیں رہی) ‏‏‏‏۔

نا عَلِيُّ بْنُ سَهْلٍ الرَّمْلِيُّ ، نا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنِي أَبُو عَمْرٍو الأَوْزَاعِيُّ ، عَنْ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَنَتَ فِي صَلاةٍ شَهْرًا، يَقُولُ فِي قُنُوتِهِ:" اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ، اللَّهُمَّ أَنْجِ سَلَمَةَ بْنَ هِشَامٍ، اللَّهُمَّ أَنْجِ عَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ، اللَّهُمَّ أَنْجِ الْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ الْمُؤْمِنِينِ، اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَكَ عَلَى مُضَرَ، اللَّهُمَّ اجْعَلْهَا عَلَيْهِمْ سِنِينَ كَسِنِي يُوسُفَ". قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: فَأَصْبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ فَلَمْ يَدْعُ لَهُمْ، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ:" أَوَ مَا تَرَاهُمْ قَدْ قَدِمُوا؟"