4.
Statement of Prayer
٤-
بيان الصلاة


Description of Adhan (call to prayer)

بيان الأذان

Mishkat al-Masabih 641

Anas said they mentioned kindling fire and the use of a bell, and mentioned the Jews and the Christians. Then Bilal was ordered to repeat the call to prayer twice and the statement that the time for prayer had come (al-iqama) once. Isma'il1said that he mentioned it to Ayyub,2and he said it was correct except regarding theiqama. (Bukhari and Muslim.) 1. Bukhari (Adhan, 3) gives a shorter form of the tradition than that above, mentioning Ismail b. Ibrahim in hisisnadand telling how he made the enquiry of Ayyub. 2. Ayyub b. Abu Tamima.


Grade: Sahih

انس ؓ بیان کرتے ہیں ، بعض صحابہ ؓ نے (اعلان نماز کے لیے) آگ جلانے اور ناقوس بجانے کا ذکر کیا اور بعض صحابہ ؓ نے یہودونصاریٰ (سے مشابہت ) کا ذکر کیا ، تو بلال ؓ کو حکم دیا گیا کہ وہ کلمات اذان دو دو مرتبہ اور کلمات اقامت ایک ایک مرتبہ کہیں ۔ متفق علیہ ۔ اسماعیل بیان کرتے ہیں ، میں نے ایوب سے اس حدیث کا ذکر کیا تو انہوں نے فرمایا : مگر ((قد قامت الصلٰوۃ)) کے الفاظ دو مرتبہ کہے ۔

Anas bayan karte hain, baz sahaba ne elan namaz ke liye aag jalane aur naqos bajane ka zikar kiya aur baz sahaba ne yahoodi nasara se mushabat ka zikar kiya, to Bilal ko hukum diya gaya ke wo kalmaat azaan do do martaba aur kalmaat iqamat ek ek martaba kahen. Muttafiq alaih. Ismail bayan karte hain, maine Ayub se is hadees ka zikar kiya to unhon ne farmaya: magar "Qad qamat-us-salat" ke alfaz do martaba kahe.

عَن أنس قَالَ: ذَكَرُوا النَّارَ وَالنَّاقُوسَ فَذَكَرُوا الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى فَأُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَأَنْ يُوتِرَ الْإِقَامَةَ. قَالَ إِسْمَاعِيلُ: فَذَكَرْتُهُ لِأَيُّوبَ. فَقَالَ: إِلَّا الْإِقَامَة

Mishkat al-Masabih 642

Abu Mahdhura said that God's Messenger himself taught him how to make the call to prayer, telling him to say, “God is most great. God is most great. God is most great. God is most great. I testify that there is no god but God. I testify that there is no god but God. I testify that Muhammad is God’s Messenger. I testify that Muhammad is God’s Messenger”; then to repeat, “I testify that there is no god but God. I testify that there is no god but God. I testify that Muhammad is God’s Messenger. I testify that Muhammad is God’s Messenger. Come to prayer. Come to prayer. Come to salvation. Come to salvation. God is most great. God is most great. There is no god but God.” Muslim transmitted it.


Grade: Sahih

ابومحذورہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے بنفس نفیس مجھے اذان سکھائی چنانچہ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ کہو : اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے ، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں ، پھر تم دوبارہ کہو : میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں ، نماز کی طرف آؤ نماز کی طرف آؤ ، فلاح و کامیابی کی طرف آؤ ، فلاح و کامیابی کی طرف آؤ ، اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

AbuMahzura بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ نے بنفس نفیس مجھے اذان سکھائی چنانچہ آپ نے فرمایا :’’ کہو : اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے ، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اللہ کے رسول ہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اللہ کے رسول ہیں ، پھر تم دوبارہ کہو : میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اللہ کے رسول ہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اللہ کے رسول ہیں ، نماز کی طرف آؤ نماز کی طرف آؤ ، فلاح و کامیابی کی طرف آؤ ، فلاح و کامیابی کی طرف آؤ ، اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ۔‘‘ رواه مسلم ۔

وَعَن أبي مَحْذُورَة قَالَ: أَلْقَى عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ التَّأْذِينَ هُوَ بِنَفْسِهِ فَقَالَ: قُلِ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ. ثُمَّ تَعُودَ فَتَقُولَ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ. حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ. اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ . رَوَاهُ مُسْلِمٌ

Mishkat al-Masabih 643

Ibn ‘Umar said that in the time of God's Messenger the phrases in theadhanwere uttered twice each and in theiqamaonce each, except for saying, ‘‘The time for prayer has come. The time for prayer has come.” Abu Dawud, Nasai and Darimi transmitted it.


Grade: Sahih

ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ کے دور میں اذان کے کلمات دو دو مرتبہ اور اقامت کے کلمات ’’ قد قامت الصلوۃ ، قد قامت الصلوۃ کے سوا ایک ایک مرتبہ تھے ۔‘‘ صحیح ، رواہ ابوداؤد و النسائی و الدارمی ۔

Ibn Umar RA bayan karte hain, Rasool Allah SAW ke daur mein azaan ke kalmaat do do martaba aur iqamat ke kalmaat ''Qad qamatis-salah, qad qamatis-salah'' ke siwa ek ek martaba thay. Sahih, Riwayat Abu Dawood wa al-Nisa'i wa al-Darami.

عَن ابْن عمر قَالَ: كَانَ الْأَذَانُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ وَالْإِقَامَةُ مَرَّةً مَرَّةً غَيْرَ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ: قَدْ قَامَتِ الصَّلَاةُ قَدْ قَامَتِ الصَّلَاةُ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَالنَّسَائِيّ والدارمي

Mishkat al-Masabih 644

Abu Mahdhura said that the Prophet taught him theadhanas consisting of nineteen words, and theiqamaas consisting of seventeen words. Ahmad, Tirmidhi, Abu Dawud, Nasa’i, Darimi and Ibn Majah transmitted it.


Grade: Sahih

ابومحذورہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے انہیں اذان کے انیس کلمات اور اقامت کے سترہ کلمات سکھائے ۔ صحیح ، رواہ احمد و الترمذی و ابوداؤد و النسائی و الدارمی و ابن ماجہ ۔

AbuMahzura se riwayat hai keh Nabi ne unhen azaan ke unees kalmaat aur iqamat ke satrah kalmaat sikhaye. Sahih, Riwayat Ahmad o Tirmizi o Abu Dawood o Nisa'i o Darmi o Ibn e Maja.

وَعَنْ أَبِي مَحْذُورَةَ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَّمَهُ الْأَذَانَ تِسْعَ عَشْرَةَ كَلِمَةً وَالْإِقَامَةَ سَبْعَ عَشْرَةَ كَلِمَةً. رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَالنَّسَائِيُّ وَالدَّارِمِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ

Mishkat al-Masabih 645

He also said:When I asked God’s Messenger to teach me thesunnarelating to theadhanhe wiped the forepart of his head and said: You must say, “God is most great. God is most great. God is most great. God is most great,” raising your voice while saying these words. Then you must say, “I testify that there is no god but God. I testify that there is no god but God. I testify that Muhammad is God’s Messenger. I testify that Muhammad is God’s Messenger,” lowering your voice while saying these words. Then you must raise your voice in making the testimony, “I testify that there is no god but God. I testify that there is no god but God. I testify that Muhammad is God’s Messenger. I testify that Muhammad is God’s Messenger. Come to prayer. Come to prayer. Come to salvation. Come to salvation”; and if it is the Morning Prayer you must say, “Prayer is better than sleep. Prayer is better than sleep. God’s is most great. God is most great. There is no god but God.” Abu Dawud transmitted it.


Grade: Da'if

ابومحذورہ ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! مجھے اذان کا طریقہ سکھا دیں ، راوی بیان کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے اپنی پیشانی پر ہاتھ پھیر کر فرمایا :’’ کہو : اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے ، اپنی آواز بلند کرو ، پھر کہو : میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں ، یہ کلمات کہتے ہوئے آواز پست رکھو ، پھر یہ کہتے ہوئے کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود بر حق نہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں ، میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں ، اپنی آواز بلند کرو ، نماز کی طرف آؤ ، نماز کی طرف آؤ ، کامیابی کی طرف آؤ ، کامیابی کی طرف آؤ ، اگر نماز فجر ہو تو کہو : نماز نیند سے بہتر ہے ، نماز نیند سے بہتر ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ۔‘‘ ضعیف ۔

AbuMahzura bayan karte hain, main ne arz kiya, Allah ke Rasool! Mujhe azaan ka tareeqa sikha dain, ravi bayan karte hain, Aap ne apni peshani par hath phair kar farmaya: ''Kaho: Allah sab se bada hai, Allah sab se bada hai, Allah sab se bada hai, Allah sab se bada hai, apni aawaz buland karo, phir kaho: Main gawahi deta hun ke Allah ke siwa koi mabood barhaq nahin, main gawahi deta hun ke Allah ke siwa koi mabood barhaq nahin, main gawahi deta hun ke Muhammad Allah ke Rasool hain, main gawahi deta hun ke Muhammad Allah ke Rasool hain, yeh kalimat kahte huye aawaz past rakho, phir yeh kahte huye ke main gawahi deta hun ke Allah ke siwa koi mabood barhaq nahin, main gawahi deta hun ke Allah ke siwa koi mabood barhaq nahin, main gawahi deta hun ke Muhammad Allah ke Rasool hain, main gawahi deta hun ke Muhammad Allah ke Rasool hain, apni aawaz buland karo, namaz ki taraf aao, namaz ki taraf aao, kamyabi ki taraf aao, kamyabi ki taraf aao, agar namaz fajr ho to kaho: Namaz neend se behtar hai, namaz neend se behtar hai, Allah sab se bada hai, Allah sab se bada hai Allah ke siwa koi mabood barhaq nahin.'' Zaeef..

وَعَنْهُ قَالَ: قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ عَلِّمْنِي سنة الْأَذَان قَالَ: فَمسح مقدم رَأسه. وَقَالَ: وَتقول اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ تَرْفَعُ بِهَا صَوْتَكَ ثُمَّ تَقُولَ: أَشْهَدُ أَن لَا إِلَه إِلَّا الله أشهد أَن لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ تَخْفِضُ بِهَا صَوْتَكَ ثُمَّ تَرْفَعُ صَوْتَكَ بِالشَّهَادَةِ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَن لَا إِلَه إِلَّا الله أشهد أَن مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ فَإِنْ كَانَ صَلَاةُ الصُّبْحِ قُلْتَ: الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنَ النَّوْمِ الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنَ النَّوْمِ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَوَاهُ أَبُو دَاوُد

Mishkat al-Masabih 646

Bilal said, “God’s Messenger told me not to make the call to prayer twice for any of the prayers but the dawn prayer.” Tirmidhi and Ibn Majah transmitted it, and Tirmidhi said that Abu Isra’il the transmitter is not considered by traditionists to be strong.


Grade: Da'if

بلال ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے مجھے فرمایا :’’ نماز فجر (کی اذان ) کے علاوہ کسی نماز (کی اذان) میں ((الصلوٰۃ خیر من النوم)) نہ کہنا ۔‘‘ ترمذی ، ابن ماجہ ، امام ترمذی نے فرمایا : ابواسرائیل راوی محدثین کے نزدیک قوی نہیں ۔ ضعیف ۔

Bilal bayan karte hain, Rasool Allah ne mujhe farmaya: ''Namaz fajr (ki azan) ke ilawa kisi namaz (ki azan) mein ((As-salatu khairum minan-naum)) na kehna.'' Tirmidhi, Ibn Majah, Imam Tirmidhi ne farmaya: Abu Isra'il ravi muhaddiseen ke nazdeeq qawi nahin. Zaeef.

وَعَنْ بِلَالٍ قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تُثَوِّبَنَّ فِي شَيْءٍ مِنَ الصَّلَوَاتِ إِلَّا فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: أَبُو إِسْرَائِيلَ الرَّاوِي لَيْسَ هُوَ بِذَاكَ الْقَوِيِّ عِنْدَ أهل الحَدِيث

Mishkat al-Masabih 647

Jabir stated that God’s Messenger said to Bilal, “When you call theadhanspeak deliberately, when you utter theiqamaspeak quickly, and leave between youradhanand youriqamatime for one who eats to finish his food and one who drinks to finish his drink, and one who needs to relieve himself to do so. And do not get up to pray* till you see me do so.” * This sentence is addressed not only to Bilal, as the plural is used. Tirmidhi transmitted it and said, “I know it only from the tradition of ‘Abd al-Mun‘im, and it is an unknownisnad”


Grade: Da'if

جابر ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے بلال ؓ سے فرمایا :’’ جب تم اذان کہو تو ٹھہر ٹھہر کر اطمینان کے ساتھ کہو ، اور جب اقامت کہو تو جلدی جلدی کہو ، اور اپنی اذان اور اقامت کے درمیان اتنا وقفہ رکھو کہ کھانا کھانے والا شخص اپنے کھانے سے ، پینے والا شخص اپنے مشروب سے جبکہ قضائے حاجت کے لیے جانے والا شخص اپنی حاجت سے فارغ ہو جائے ، اور جب تک مجھے دیکھ نہ لو نماز کے لیے کھڑے نہ ہوا کرو ۔‘‘ ترمذی ، اور انہوں نے فرمایا : ہم اسے صرف عبدالمنعم کی حدیث سے پہچانتے ہیں ، اور اس کی اسناد مجہول ہے ۔ ضعیف ۔

Jaber RA se riwayat hai Rasool Allah SAW ne Bilal RA se farmaya: ''Jab tum azan kaho to theher theher kar itminan ke sath kaho, aur jab iqamat kaho to jaldi jaldi kaho, aur apni azan aur iqamat ke darmiyan itna waqfa rakho ke khana khane wala shakhs apne khane se, pine wala shakhs apne mashroob se jabke qadaye hajat ke liye jane wala shakhs apni hajat se farigh ho jaye, aur jab tak mujhe dekh na lo namaz ke liye khare na hua karo.'' Tirmidhi, aur unhon ne farmaya: Hum ise sirf Abdulmannan ki hadees se pehchante hain, aur is ki asnad majhool hai. Zaeef.

وَعَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِبِلَالٍ: «إِذَا أَذَّنْتَ فَتَرَسَّلْ وَإِذا أَقمت فاحدر وَاجعَل بَيْنَ أَذَانِكَ وَإِقَامَتِكَ قَدْرَ مَا يَفْرُغُ الْآكِلُ مِنْ أَكْلِهِ وَالشَّارِبُ مِنْ شُرْبِهِ وَالْمُعْتَصِرُ إِذَا دَخَلَ لِقَضَاءِ حَاجَتِهِ وَلَا تَقُومُوا حَتَّى تَرَوْنِي» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَقَالَ: لَا نعرفه إِلَّا ن حَدِيث عبد الْمُنعم وَهُوَ إِسْنَاد مَجْهُول

Mishkat al-Masabih 648

Ziyad b. al-Harith as-Suda’i said:God's Messenger ordered me to call theadhanfor the dawn prayer and I did so. Then Bilal wanted to utter theiqama, but God’s Messenger said to him, “The man of Suda' has called theadhan, and he who calls theadhanutters theiqama.” Tirmidhi, Abu Dawud and Ibn Majah transmitted it.


Grade: Da'if

زیاد بن حارث صُدائی ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے مجھے اذان دینے کا حکم فرمایا تو میں نے اذان دی ، تو بلال ؓ نے اقامت کہنے کا ارادہ کیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ صُداء قبیلے کے شخص نے اذان دی ہے ، اور جو اذان دے وہی اقامت کہے ۔‘‘ ضعیف ۔

Ziyad bin Haris Sudai RA bayan karte hain, Rasool Allah SAW ne mujhe azaan dene ka hukum farmaya to maine azaan di, to Bilal RA ne iqamat kahne ka irada kiya to Rasool Allah SAW ne farmaya: "Sudai qabile ke shakhs ne azaan di hai, aur jo azaan de wohi iqamat kahe." Zaeef.

وَعَن زِيَاد بن الْحَارِث الصدائي قَالَ: أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِن أؤذن فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ» فَأَذَّنْتُ فَأَرَادَ بِلَالٌ أَنْ يُقِيمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِن أَخا صداء قد أذن وَمن أَذَّنَ فَهُوَ يُقِيمُ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَابْنُ مَاجَهْ

Mishkat al-Masabih 649

Ibn ‘Umar said that when the Muslims came to Medina they gathered and sought to know the time of prayer, but no one summoned them. One day they discussed the matter, and one of them said, “Use something like the bell of the Christians." Another said, “Use a horn like that of the Jews." But when ‘Umar said, “I suggest that you send a man to announce the prayer," God’s Messenger said, “Get up, Bilal, and summon to prayer." (Bukhari and Muslim.)


Grade: Sahih

ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں ، جب مسلمان مدینہ تشریف لائے تو وہ اکٹھے جاتے اور نماز کے وقت کا اندازہ لگاتے جبکہ نماز کے لیے کوئی منادی نہیں کرتا تھا ، ایک روز انہوں نے اس بارے میں بات چیت کی ، تو ان میں سے کسی نے کہا : نصاریٰ جیسا ناقوس بنا لو اور کسی نے کہا کہ یہود کے سینگ جیسا کوئی سینگ بنا لو ، عمر ؓ نے فرمایا : تم کسی آدمی کو کیوں نہیں بھیج دیتے کہ وہ نماز کے لیے منادی کرے ، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ بلال ! اٹھو اور نماز کے لیے آواز دو ۔‘‘ متفق علیہ ۔

Ibn Umar bayan karte hain, jab Musalman Madina tashreef laye to woh ikathe jate aur namaz ke waqt ka andaza lagate jabke namaz ke liye koi munadi nahi karta tha, ek roz unhon ne is bare mein baat cheet ki, to un mein se kisi ne kaha: Nasara jaisa naqus bana lo aur kisi ne kaha ke Yahood ke seeng jaisa koi seeng bana lo, Umar ne farmaya: Tum kisi aadmi ko kyon nahi bhej dete ke woh namaz ke liye munadi kare, chunancha Rasul Allah ne farmaya: ''Bilal! utho aur namaz ke liye awaz do.'' Muttafiq Alaih.

عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: كَانَ الْمُسْلِمُونَ حِينَ قدمُوا الْمَدِينَة يَجْتَمعُونَ فيتحينون الصَّلَاة لَيْسَ يُنَادِي بِهَا أَحَدٌ فَتَكَلَّمُوا يَوْمًا فِي ذَلِكَ فَقَالَ بَعْضُهُمُ: اتَّخِذُوا مِثْلَ نَاقُوسِ النَّصَارَى وَقَالَ بَعْضُهُمْ: قَرْنًا مِثْلَ قَرْنِ الْيَهُودِ فَقَالَ عُمَرُ أَوَلَا تَبْعَثُونَ رَجُلًا يُنَادِي بِالصَّلَاةِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا بِلَالُ قُم فَنَادِ بِالصَّلَاةِ»

Mishkat al-Masabih 650

‘Abdallah b. Zaid b. “Abd Rabbihi said:When God’s Messenger ordered a bell to be made so that it might be struck to gather the people for prayer, a man carrying a bell in his hand appeared to me while I was asleep, and I said, “Servant of God, will you sell the bell ?” When he asked what I would do with it and I replied that we would use it to call people to prayer, he said, “Shall I not guide you to something better than that?" I replied, “Certainly”; so he told me to say, “God is most great ...” and similarly in theiqama. When I told God’s Messenger in the morning what I had seen he said, “It is a genuine vision, if God will; so get up along with Bilal, and when you have taught him what you have seen let him use it in making the call to prayer, for he has a stronger voice than you have. So I got up along with Bilal and began to teach it to him, and he used it in making the call to prayer. ‘Umar b, al-Khattab heard that when he was in his house, and he came out trailing his cloak and said, “Messenger of God, by Him who has sent you with the truth, I have seen the same kind of thing as has been revealed," to which God’s Messenger replied, “To God be the praise!” Abu Dawud, Darimi and Ibn Majah transmitted it, but Ibn Majah did not mention theiqama. Tirmidhi said that this is asahih, tradition, but that it did not make the story of the bell explicit.


Grade: Sahih

عبداللہ بن زید بن عبدربہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺ نے لوگوں کو نماز کے لیے جمع کرنے کے لیے ناقوس بجانے کا حکم فرمایا تو میں نے خواب میں ایک شخص کو ہاتھ میں ناقوس اٹھائے ہوئے دیکھا ، میں نے کہا : اللہ کے بندے ! کیا تم ناقوس بیچتے ہو ؟ اس نے کہا تم اسے کیا کرو گے ؟ میں نے کہا : ہم اس کے ذریعے نماز کے لیے بلائیں گے ، اس نے کہا : کیا میں تمہیں اس سے بہتر چیز نہ بتاؤں ؟ میں نے کہا : کیوں نہیں ، ضرور بتاؤ ، راوی بیان کرتے ہیں ، اس نے کہا : تم اللہ اکبر سے آخر اذان تک کہو ، اور اسی طرح اقامت ، پس جب صبح ہوئی تو میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور انہیں اپنا خواب سنایا تو آپ ﷺ نے فرمایا : ان شاءاللہ یہ سچا خواب ہے ، آپ بلال کے ساتھ کھڑے ہوں اور آپ نے جو دیکھا ہے وہ بلال کو سکھا دو ، وہ ان کلمات کے ساتھ اذان دے ، کیونکہ اس کی آواز آپ سے زیادہ بلند ہے ۔‘‘ چنانچہ میں بلال کے ساتھ کھڑا ہو کر انہیں اذان کے کلمات سکھاتا رہا اور وہ ان کے ساتھ اذان دیتے رہے ، راوی بیان کرتے ہیں ، عمر بن خطاب ؓ نے اپنے گھر میں اذان کی آواز سنی تو وہ اپنی چادر گھسیٹتے ہوئے تشریف لائے اور کہنے لگے : اللہ کے رسول ! اس ذات کی قسم ! جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا ، جو کچھ انہیں دکھایا گیا ہے بالکل وہی کچھ میں نے دیکھا ہے ، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اللہ کا شکر ہے ۔‘‘ حسن ۔\nابوداؤد ، دارمی ، ابن ماجہ ، البتہ انہوں نے اقامت کا ذکر نہیں کیا ، اور امام ترمذی نے فرمایا : یہ حدیث صحیح ہے ، لیکن انہوں نے واقعہ ناقوس کی صراحت نہیں کی ۔\n

Abdullah bin Zaid bin Abd Rabah RA bayan karte hain keh jab Rasul Allah SAW ne logon ko namaz ke liye jama karne ke liye naaqoos bajane ka hukum farmaya to maine khwab mein ek shakhs ko hath mein naaqoos uthaye hue dekha, maine kaha: Allah ke bande! kya tum naaqoos bechte ho? usne kaha tum isse kya karoge? maine kaha: hum iske zariye namaz ke liye bulayenge, usne kaha: kya main tumhen isse behtar cheez na bataun? maine kaha: kyun nahi, zaroor batao, ravi bayan karte hain, usne kaha: tum Allah-u-Akbar se akhir azaan tak kaho, aur isi tarah iqamat, pas jab subah hui to main Rasul Allah SAW ki khidmat mein hazir hua aur unhen apna khwab sunaya to aap SAW ne farmaya: Insha Allah yeh sacha khwab hai, aap Bilal ke saath kharay hon aur aap ne jo dekha hai woh Bilal ko sikha do, woh in kalmat ke saath azaan de, kyunki uski aawaz aap se zyada buland hai. Chunancha main Bilal ke saath khara ho kar unhen azaan ke kalmat sikhata raha aur woh un ke saath azaan dete rahe, ravi bayan karte hain, Umar bin Khattab RA ne apne ghar mein azaan ki aawaz suni to woh apni chadar ghasitte hue tashreef laaye aur kehne lage: Allah ke Rasul! is zaat ki qasam! jisne aap ko haq ke saath mab'oos farmaya, jo kuchh unhen dikhaya gaya hai bilkul wahi kuchh maine dekha hai, to Rasul Allah SAW ne farmaya: Allah ka shukar hai. Hasan. Abu Dawood, Darmi, Ibn Majah, albatta unhon ne iqamat ka zikr nahi kiya, aur Imam Tirmizi ne farmaya: yeh hadees sahih hai, lekin unhon ne waqea naaqoos ki sarhahat nahi ki.

وَعَن عبد الله بن زيد بن عبد ربه قَالَ: لَمَّا أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالنَّاقُوسِ يُعْمَلُ لِيُضْرَبَ بِهِ لِلنَّاسِ لِجَمْعِ الصَّلَاةِ طَافَ بِي وَأَنَا نَائِمٌ رَجُلٌ يَحْمِلُ نَاقُوسًا فِي يَدِهِ فَقُلْتُ يَا عَبْدَ اللَّهِ أَتَبِيعُ النَّاقُوسَ قَالَ وَمَا تَصْنَعُ بِهِ فَقلت نَدْعُو بِهِ إِلَى الصَّلَاةِ قَالَ أَفَلَا أَدُلُّكَ عَلَى مَا هُوَ خَيْرٌ مِنْ ذَلِكَ فَقُلْتُ لَهُ بَلَى قَالَ فَقَالَ تَقُولَ اللَّهُ أَكْبَرُ إِلَى آخِرِهِ وَكَذَا الْإِقَامَةُ فَلَمَّا أَصْبَحْتُ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ بِمَا رَأَيْتُ فَقَالَ: «إِنَّهَا لَرُؤْيَا حَقٍّ إِنْ شَاءَ اللَّهُ فَقُمْ مَعَ بِلَالٍ فَأَلْقِ عَلَيْهِ مَا رَأَيْتَ فَلْيُؤَذِّنْ بِهِ فَإِنَّهُ أَنْدَى صَوْتًا مِنْك» فَقُمْت مَعَ بِلَال فَجعلت ألقيه عَلَيْهِ وَيُؤَذِّنُ بِهِ قَالَ فَسَمِعَ بِذَلِكَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ فَخَرَجَ يَجُرُّ رِدَاءَهُ وَيَقُول وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ لَقَدْ رَأَيْتُ مِثْلَ مَا أَرَى فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَلِلَّهِ الْحَمْدُ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالدَّارِمِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ إِلَّا أَنَّهُ لَمْ يَذْكُرِ الْإِقَامَةَ. وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ لَكِنَّهُ لَمْ يُصَرح قصَّة الناقوس

Mishkat al-Masabih 651

Abu Bakra said, “I went out with the Prophet to the Morning Prayer, and he called every man he passed to prayer, or shook him with his foot.” Abu Dawud transmitted it.


Grade: Da'if

ابوبکرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نماز فجر کے لیے نبی ﷺ کے ساتھ روانہ ہوا تو آپ جس آدمی کے پاس سے گزرتے تو اسے نماز کے لیے آواز دیتے یا اپنے پاؤں کے ساتھ اسے ہلا دیتے ۔ ضعیف ۔

Abu Bakra RA bayan karte hain main namaz fajr ke liye Nabi SAW ke sath rawana hua to aap jis aadmi ke pass se guzarte to use namaz ke liye aawaz dete ya apne paon ke sath use hila dete zaeef

وَعَن أبي بكرَة قَالَ: خَرَجْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِصَلَاةِ الصُّبْحِ فَكَانَ لَا يَمُرُّ بِرَجُلٍ إِلَّا نَادَاهُ بِالصَّلَاةِ أَوْ حَرَّكَهُ بِرِجْلِهِ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد

Mishkat al-Masabih 652

Malik heard that themu'adhdhincame to ‘Umar to call him to the Morning Prayer. Finding him asleep, he said, “Prayer is better than sleep," and ‘Umar commanded him to include it in the call to Morning Prayer. He transmitted it inal-Muwatta’.


Grade: Da'if

مالک ؒ سے روایت ہے کہ انہیں پتہ چلا کہ مؤذن عمر ؓ کو نماز فجر کی اطلاع کرنے آیا تو اس نے انہیں سویا ہوا دیکھ کر کہا :’’ نماز نیند سے بہتر ہے ۔‘‘ عمر ؓ نے اسے حکم فرمایا کہ ان کلمات کو صبح کی اذان میں شامل کر لو ۔ ضعیف ۔

Malik se riwayat hai ki unhen pata chala ki moazzin Umar ko namaz fajr ki ittila karne aaya to usne unhen soya hua dekh kar kaha: ''Namaz neend se behtar hai.'' Umar ne use hukum farmaya ki in kalmat ko subah ki azan mein shamil kar lo. Zaeef.

وَعَن مَالك بَلَغَهُ أَنَّ الْمُؤَذِّنَ جَاءَ عُمَرَ يُؤْذِنُهُ لِصَلَاةِ الصُّبْحِ فَوَجَدَهُ نَائِمًا فَقَالَ: الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنَ النَّوْمِ فَأَمَرَهُ عُمَرُ أَنْ يَجْعَلَهَا فِي نِدَاءِ الصُّبْح. رَوَاهُ فِي الْمُوَطَّأ

Mishkat al-Masabih 653

‘Abd ar-Rahman b Sa'd b. 'Ammar b. Sa‘d, themu’adhdhin* of God’s Messenger, said that his father told him from his father from his grandfather that God’s Messenger commanded Bilal to put his fingers in his ears, saying that it made the voice louder. * Themu’adhdhinhere mentioned was Sa‘d, great-grandfather of ‘Abd ar-Rahman. Ibn Majah transmitted it.


Grade: Da'if

عبدالرحمن بن سعد بن عمار بن سعد ؒ بیان کرتے ہیں کہ مجھے میرے والد نے اپنے والد سے اور اس نے سعد بن عمار کے دادا سعد بن عائذ جو کہ مؤذن رسول ﷺ تھے کے حوالے سے حدیث بیان کی رسول اللہ ﷺ نے بلال ؓ کو کانوں میں انگلیاں داخل کرنے کا حکم دیتے ہوئے فرمایا :’’ اس سے تمہاری آواز زیادہ بلند ہو جائے گی ۔‘‘ ضعیف ۔

Abdulrahman bin Saad bin Ammar bin Saad bayan karte hain ke mujhe mere walid ne apne walid se aur usne Saad bin Ammar ke dada Saad bin Aaiz jo ke Moazan Rasool the ke hawale se hadees bayan ki Rasool Allah ne Bilal ko kaanon mein ungliyan dakhil karne ka hukm dete huye farmaya is se tumhari aawaz zyada buland ho jaye gi zaeef

وَعَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ سَعْدٍ مُؤَذِّنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِلَالًا أَنْ يَجْعَلَ أُصْبُعَيْهِ فِي أُذُنَيْهِ وَقَالَ: «إِنَّه أرفع لصوتك» . رَوَاهُ ابْن مَاجَه