39.
Book of Marriage
٣٩-
كتاب النكاح


Chapter on naming the wives of the Prophet (peace be upon him), his daughters, and marrying his daughters, indicating that his saying 'their mothers' refers to them

باب تسمية أزواج النبي صلى الله عليه وسلم وبناته وتزويجه بناته وفي ذلك دلالة على أن قوله: {أمهاتهم}

Sunan al-Kubra Bayhaqi 13423

Hajjaj ibn Abi Mani' said: The first woman the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, married was Khadija, the daughter of Khuwaylid ibn Asad ibn Abd al-Uzza ibn Qusayy. He married her in the pre-Islamic period and her father, Khuwaylid, gave her to him in marriage. She gave birth to al-Qasim for the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, and he was nicknamed after him. [She also gave birth to] al-Tahir, Zaynab, Ruqayya, Umm Kulthum and Fatima, may Allah be pleased with them.


Grade: Sahih

(١٣٤٢٣) اللہ تعالیٰ کے ارشاد { أُمَّہَاتُہُمْ } سے معلوم ہوتا ہے کہ ان (مومنین) کے لیے ان (ازواجِ مطہرات) سے کسی بھی حالت میں نکاح حلال نہیں ہے۔ البتہ ان کی بیٹیوں سے نکاح حرام نہیں ہے جیسے دیگر ماؤں کی بیٹیوں سے نکاح حرام ہوتا ہے خواہ حقیقی ہوں یا رضاعی۔ امام زہری (رح) فرماتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سب سے پہلی بیوی حضرت خدیجہ بنت خویلد بن اسد بن عبدالعزی بن قصی ہیں۔ آپ نے ان سے زمانہ جاہلیت میں نکاح فرمایا۔ آپ کا ان سے نکاح ان کے والد خویلد نے کیا۔ ان سے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بیٹے قاسم پیدا ہوئے، جن کے نام سے آپ کی کنیت مشہور تھی۔ ان کے علاوہ طاہر، زینب، رقیہ، ام کلثوم اور فاطمہ (رض) بھی آپ (رض) سے ہی پیدا ہوئے۔ حضرت زینب (رض) کا نکاح زمانہ جاہلیت میں ابو العاص بن ربیع بن عبدالعزی بن عبدالشمس بن عبد مناف سے ہوا۔ ان سے ابوالعاص کی بیٹی امامہ پیدا ہوئیں، جن کا نکاح حضرت فاطمہ (رض) کی وفات کے بعد حضرت علی (رض) سے ہوا۔ ان کی زندگی میں ہی حضرت علی (رض) کا انتقال ہوگیا۔ آپ (رض) کے بعد ان کا نکاح حضرت مغیرہ بن نوفل بن حارث بن عبدالمطلب بن ہاشم سے ہوا اور انہی کے پاس آپ (رض) کا انتقال ہوا۔ ابوالعاص بن ربیع کی والدہ ہالۃ بنت خویلد بن اسد تھیں اور حضرت خدیجہ (رض) ان کی خالہ تھیں۔ حضرت رقیہ (رض) کا نکاح جاہلیت میں حضرت عثمان (رض) سے ہوا۔ ان سے حضرت عثمان کے بیٹے عبداللہ پیدا ہوئے، جن کے نام سے آپ کی کنیت مشہور تھی۔ ان کے بعد عمرو (رض) کے نام سے کنیت مشہور ہوئی۔ آپ (رض) ہر ایک کے نام کے ساتھ کنیت رکھ لیا کرتے تھے۔ حضرت رقیہ کا انتقال غزوہ بدر کے زمانے میں ہوا۔ حضرت عثمان (رض) ان کی تجہیز و تکفین کے لیے پیچھے رہ گئے اور غزوہ بدر میں شریک نہ ہو سکے۔ جب حضرت عثمان بن عفان (رض) نے حبشہ کی طرف ہجرت کی تو حضرت رقیہ (رض) بھی ان کے ساتھ تھیں۔ آپ (رض) کا انتقال اس وقت ہوا جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے غلام حضرت زید بن حارثہ (رض) نے بدر سے واپسی پر فتح کی خوشخبری دی۔ حضرت ام کلثوم (رض) کا نکاح بھی حضرت عثمان (رض) سے ہوا۔ حضرت رقیہ کی حضرت عثمان سے کوئی اولاد نہیں ہوئی۔ حضرت فاطمہ (رض) کا نکاح حضرت علی بن ابی طالب (رض) سے ہوا۔ ان سے آپ کے دو صاحبزادے حضرت حسن (رض) اور حضرت حسین (رض) پیدا ہوئے۔ جو عراق میں طف مقام پر شہید ہوئے۔ اسی طرح دو بیٹیاں حضرت زینب (رض) اور ام کلثوم (رض) بھی پیدا ہوئیں۔ حضرت زینب (رض) کا نکاح عبداللہ بن جعفر (رض) سے ہوا۔ انہی کے پاس آپ (رض) کا انتقال ہوا۔ ان سے حضرت عبداللہ کے دو بیٹے علی اور عون پیدا ہوئے۔ حضرت ام کلثوم (رض) کا نکاح حضرت عمر بن خطاب (رض) سے ہوا۔ ان سے آپ کے بیٹے زید پیدا ہوئے۔ انھیں ابن مطیع کی لڑائی میں سخت زخم آئے، جن سے یہ جانبر نہ ہو سکے اور انتقال فرما گئے۔ پھر ان کے انتقال کے بعد آپ (رض) کا نکاح عون بن جعفر سے ہوا۔ لیکن ان سے کوئی اولاد نہ ہوئی۔ پھر ام کلثوم کا نکاح محمد بن جعفر سے ہوا۔ ان سے ایک بچی بثنہ پیدا ہوئی یہ مکہ سے مدینہ چارپائی پر لائی گئیں اور مدینہ پہنچ کر اس کا انتقال ہوگیا۔ پھر ان کا نکاح عبداللہ بن جعفر سے ہوا اور انہی کے پاس ان کا انتقال ہوا لیکن ان سے کوئی اولاد نہ ہوئی۔ حضرت خدیجہ (رض) کا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پہلے دو شخصوں سے نکاح ہوا تھا، پہلے عتیق بن عائز بن عبداللہ بن عمر بن مخزوم ہیں۔ ان سے ایک بچی پیدا ہوئی تھی۔ یہ وہی ہیں جو محمد بن صیفی مخزومی کی والدہ ہیں۔ پھر آپ کا نکاح ابو ھالہ تمیمی سے ہوا۔ وہ بنو اسید بن عمرو بن تمیم سے تعلق رکھتے تھے۔ ان سے ہند پیدا ہوئی۔ حضرت خدیجہ (رض) کا انتقال مکہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مدینہ آنے سے پہلے ہوا۔ اس وقت تک نماز بھی فرض نہ ہوئی تھی۔ وہ عورتوں میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر سب سے پہلے ایمان لائیں۔ لوگوں کا گمان ہے (خدا بہتر جانتا ہے) آپ سے ان کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ان کے لیے (جنت میں) موتیوں سے محل تعمیر کیا گیا ہے نہ اس میں کوئی سوراخ ہے اور نہ جوڑ۔ حضرت خدیجہ (رض) کے بعد آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عائشہ (رض) سے شادی کی یہ آپ کو خواب میں دو مرتبہ دکھائی گئیں اور کہا گیا : یہ آپ کی بیوی ہیں۔ حضرت عائشہ (رض) کی عمر اس وقت چھ سال تھی۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مکہ میں ان سے نکاح کیا، آپ (رض) کی عمر اس وقت چھ برس تھی، پھر مدینہ آنے کے بعد آپ کی رخصتی ہوئی۔ آپ کا نسب نامہ یوں ہے : عائشہ بنت ابی بکر بن ابی قحافہ بن عامر بن عمرو بن کعب بن سعد بن تیم بن مرہ بن کعب بن لؤی بن غالب بن فھر۔۔۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے باکرہ ہونے کی حالت میں نکاح کیا۔ ابوبکر (رض) کا نام عتیق تھا اور ابوقحافہ کا اصل نام عثمان تھا۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت حفصہ بنت عمر بن خطاب بن نفیل بن عبدالعزی بن ریاح بن عبداللہ بن قرط بن رزاح بن عدی بن کعب بن لؤی بن غالب بن فھر سے نکاح کیا۔ یہ آپ سے پہلے ابن حذافہ بن قیس بن عدی بن حذافہ بن سھم بن عمرو بن ھصیص بن کعب بن لؤی بن غالب کے نکاح میں تھیں، ان کے انتقال کے بعد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے نکاح کیا۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت ام سلمہ سے نکاح فرمایا : ان کا نسب نامہ یوں ہے : ھند بنت ابی امیہ بن مغیرۃ بن عبداللہ بن عمر بن مخزوم۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پہلے وہ ابو سلمہ کے نکاح میں تھیں۔ ان کا نسب نامہ یوں ہے : عبداللہ بن عبدالاسد بن ہلال بن عبداللہ بن عمر بن مخزوم۔ ان سے ایک بیٹے سلمہ حبشہ میں پیدا ہوئے اور ایک بیٹی زینب پیدا ہوئی۔ ابوسلمہ اور ام سلمہ نے حبشہ کی طرف ہجرت کی۔ حضرت ام سلمہ (رض) کا انتقال ازواجِ مطہرات میں سب سے آخر میں ہوا۔ ان کی ایک بیٹی درّۃ بنت ابی سلمہ بھی تھیں۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سودہ بنت زمعہ بن قیس بن عبد شمس بن عبدودّ بن نصر بن مالک بن حسل بن عامر بن لؤی بن غالب بن فھر سے نکاح فرمایا۔ آپ سے پہلے وہ سکران بن عمرو بن عبد شمس بن عبد ودّ بن نصر بن مالک بن حسل بن عامر بن لؤی بن غالب بن فھر کے نکاح میں تھیں۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ام حبیبہ بنت ابی سفیان بن حرب بن امیہ بن عبد شمس بن عبد مناف بن قصی بن کلاب بن کعب بن لؤی بن غالب بن فھر سے نکاح فرمایا۔ آپ سے پہلے وہ عبیداللہ بن جحش بن رئاب کے نکاح میں تھیں۔ ان کا تعلق اسد بن خزیمہ سے تھا۔ ان کا انتقال حبشہ میں نصرانیت پر ہوا۔ یہ ان کے ساتھ تھیں۔ ان سے آپ کی بیٹی حبیبہ پیدا ہوئیں۔ انہی کے نام سے آپ کی کنیت ام حبیبہ مشہور ہوئی۔ حضرت ام حبیبہ (رض) کا اصل نام رملہ تھا۔ آپ کا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نکاح حضرت عثمان (رض) نے کروایا کیونکہ ام حبیبہ کی ماں صفیہ بنت ابی العاص (رض) تھیں اور یہ حضرت عثمان (رض) کی پھوپھی تھیں۔ حضرت ام حبیبہ (رض) کو شرحبیل بن حسنہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لائے۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زینب بن جحش بن رئاب سے نکاح فرمایا۔ ان کا تعلق بنو اسد بن خزیمہ سے تھا۔ ان کی والدہ کا نام اسماء بنت عبدالمطلب بن ہاشم ہے۔ یہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی پھوپھی تھیں۔ ان سے پہلے یہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے غلام حضرت زید بن حارثہ کے نکاح میں تھیں۔ جن کا ذکر اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں فرمایا۔ یہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات کے بعد سب سے پہلے فوت ہوئیں اور انھیں پر سب سے پہلے تابوت بنایا گیا۔ یہ تابوت عبداللہ بن جعفر کی والدہ اسماء بنت عمیس خثعمیہ نے تیار کیا تھا۔ حبشہ قیام کے دوران انھوں نے دیکھا کہ وہاں کے لوگ تابوت بناتے تھے۔ حضرت زینب کی وفات کے موقع پر انھوں نے تعمیر کیا۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت زینب بنت خزیمہ (رض) سے نکاح فرمایا : ان کا لقب ام المساکین تھا۔ ان کا تعلق بنو عبد مناف بن مالک بن عامر بن صعصعہ سے تھا اور یعقوب کی روایت میں ہے کہ ابن ھلال بن عامر صعصعہ سے تھا آپ سے پہلے یہ عبداللہ بن جحش بن رئاب کے نکاح میں تھیں۔ یہ احد کے دن شہید ہوگئے۔ حضرت زینب بنت خزیمہ (رض) کا انتقال رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زندگی میں ہی ہوگیا۔ یہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ بہت تھوڑا عرصہ رہیں۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میمونہ بنت حارث بن حزن بن بجریہ بن ھزم بن رویبہ بن عبداللہ بن ھلال بن عامر بن صعصعہ سے نکاح کیا۔ یہ وہی ہیں جنہوں نے اپنے کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے ھبہ کردیا تھا۔ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پہلے دو شخصوں سے نکاح کیا تھا۔ پہلے ابن عبد یا لیل بنعمرو ثقفی تھے۔ یہ ان کی زندگی میں فوت ہوگئے۔ ان کے بعد ابو رھم بن عبدالعزی بن أبی قیس بن عبدود بن نصر بن مالک بن حسل بن عامر بن لؤی بن غالب بن فھر سے نکاح ہوا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مریسیع مقام پر غزوہ بنی مصطلق میں جویریہ بنت حارث بن ابی ضرار بن حارث بن عائذ بن مالک بن مصطلق کو قیدی بنایا۔ ان کا تعلق خزاعہ سے تھا اور مصطلق کا نام خزیمہ تھاں اسی طرح صفیہ بنت حیی بن اخطب کو خیبر کے دن قیدی بنایا، ان کا تعلق بنو نضیر سے تھا۔ یہ کنانہ بن ابی الحقیق کی دلہن تھیں۔ یہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی گیارہ بیویاں تھیں، حضرت عمر بن خطاب (رض) نے اپنے زمانہ خلافت میں ازواجِ مطہرات میں سے ہر ایک کے لیے بارہ ہزار مقرر فرمایا اور حضرت جویریہ اور صفیہ کے لیے چھ ہزار مقرار فرمائے۔ اس لیے کہ یہ دونوں قیدی تھیں اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے لیے تقسیم کے علاوہ حجب بھی مقرر فرمایا تھا۔ اسی طرح آپ نے عالیہ بنت ظبیان بن عمرو سے بھی نکاح فرمایا۔ ان کا تعلق بنو ابی بکر بن کلاب سے تھا لیکن ان کو دخول سے پہلے طلاق دے دی اور یعقوب کی روایت میں دخول کے بعد طلاق دی۔

13423 Allah taala ke irshad {ummahahum} se malum hota hai ke in (momineen) ke liye in (azwaj e mutahraat) se kisi bhi halat mein nikah halal nahi hai Albatta in ki betiyon se nikah haram nahi hai jaise deegar maaon ki betiyon se nikah haram hota hai khwah haqeeqi hon ya razaai. Imam Zuhri (rah) farmate hain : Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ki sab se pehli biwi Hazrat Khadija bint Khuwaylid bin Asad bin Abdul Aziz bin Qasi hain Aap ne in se zamana jahiliyat mein nikah farmaya Aap ka in se nikah in ke walid Khuwaylid ne kiya In se Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ke bete Qasim paida huwe jin ke naam se aap ki kunniyat mashhoor thi In ke ilawa Tahir Zainab Ruqayya Umm-e-Kulthum aur Fatima (raz) bhi aap (raz) se hi paida huwe Hazrat Zainab (raz) ka nikah zamana jahiliyat mein Abu al-'As bin Rabi' bin Abdul Aziz bin Abdul Shamas bin Abd Manaf se hua In se Abu al-'As ki beti Umama paida huin jin ka nikah Hazrat Fatima (raz) ki wafat ke baad Hazrat Ali (raz) se hua In ki zindagi mein hi Hazrat Ali (raz) ka inteqal hogaya Aap (raz) ke baad in ka nikah Hazrat Mughira bin Naufal bin Harith bin Abd al-Muttalib bin Hashim se hua aur inhi ke pass aap (raz) ka inteqal hua Abu al-'As bin Rabi' ki walida Halah bint Khuwaylid bin Asad thin aur Hazrat Khadija (raz) in ki khala thin Hazrat Ruqayya (raz) ka nikah jahiliyat mein Hazrat Usman (raz) se hua In se Hazrat Usman ke bete Abdullah paida huwe jin ke naam se aap ki kunniyat mashhoor thi In ke baad Amr (raz) ke naam se kunniyat mashhoor hui Aap (raz) har ek ke naam ke sath kunniyat rakh liya karte the Hazrat Ruqayya ka inteqal ghazwa Badr ke zamane mein hua Hazrat Usman (raz) in ki tajhiz o takfeen ke liye peechhe reh gaye aur ghazwa Badr mein shareek na ho sake Jab Hazrat Usman bin Affan (raz) ne Habasha ki taraf hijrat ki to Hazrat Ruqayya (raz) bhi in ke sath thin Aap (raz) ka inteqal us waqt hua jab Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ke ghulam Hazrat Zaid bin Haritha (raz) ne Badr se wapsi par fatah ki khushkhabri di Hazrat Umm-e-Kulthum (raz) ka nikah bhi Hazrat Usman (raz) se hua Hazrat Ruqayya ki Hazrat Usman se koi aulad nahi hui Hazrat Fatima (raz) ka nikah Hazrat Ali bin Abi Talib (raz) se hua In se aap ke do sahibzade Hazrat Hasan (raz) aur Hazrat Husayn (raz) paida huwe Jo Iraq mein Tuf maqam par shaheed huwe Isi tarah do betiyan Hazrat Zainab (raz) aur Umm-e-Kulthum (raz) bhi paida huin Hazrat Zainab (raz) ka nikah Abdullah bin Ja'far (raz) se hua Inhi ke pass aap (raz) ka inteqal hua In se Hazrat Abdullah ke do bete Ali aur Aun paida huwe Hazrat Umm-e-Kulthum (raz) ka nikah Hazrat Umar bin Khattab (raz) se hua In se aap ke bete Zaid paida huwe Inhen Ibn-e-Mutee ki ladai mein sakht zakhm aaye jin se ye jaanbar na ho sake aur inteqal farma gaye Phir in ke inteqal ke baad aap (raz) ka nikah Aun bin Ja'far se hua Lekin in se koi aulad na hui Phir Umm-e-Kulthum ka nikah Muhammad bin Ja'far se hua In se ek bachi Buthayna paida hui Ye Makkah se Madinah charpai par laayi gain aur Madinah pahunch kar is ka inteqal hogaya Phir in ka nikah Abdullah bin Ja'far se hua aur inhi ke pass in ka inteqal hua lekin in se koi aulad na hui Hazrat Khadija (raz) ka Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) se pehle do shakhson se nikah hua tha pehle Ateeq bin Aiz bin Abdullah bin Umar bin Makhzoom hain In se ek bachi paida hui thi Ye wohi hain jo Muhammad bin Sayfi Makhzoomi ki walida hain Phir aap ka nikah Abu Halah Tamimi se hua Wo Banu Asad bin Amr bin Tamim se talluq rakhte the In se Hind paida hui Hazrat Khadija (raz) ka inteqal Makkah mein Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ke Madinah aane se pehle hua Us waqt tak namaz bhi farz na hui thi Wo auraton mein Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) par sab se pehle iman laain Logon ka gumaan hai (Khuda behtar janta hai) aap se in ke baare mein poochha gaya to aap ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne farmaya : in ke liye (jannat mein) motiyon se mahal ta'meer kiya gaya hai na us mein koi suraakh hai aur na jod Hazrat Khadija (raz) ke baad aap ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne Hazrat Ayesha (raz) se shadi ki ye aap ko khwab mein do martaba dikhai gain aur kaha gaya : ye aap ki biwi hain Hazrat Ayesha (raz) ki umr us waqt chhe saal thi Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne Makkah mein in se nikah kiya aap (raz) ki umr us waqt chhe baras thi phir Madinah aane ke baad aap ki rukhsati hui Aap ka nasab nama yun hai : Ayesha bint Abi Bakr bin Abi Quhafa bin Aamir bin Amr bin Kab bin Sa'd bin Taym bin Murrah bin Kab bin Lu'ayy bin Ghalib bin Fahr... Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne in se bakira hone ki halat mein nikah kiya Abu Bakr (raz) ka naam Ateeq tha aur Abu Quhafa ka asl naam Usman tha Phir Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne Hazrat Hafsa bint Umar bin Khattab bin Nufayl bin Abdul Aziz bin Riyah bin Abdullah bin Qurt bin Razah bin Adi bin Kab bin Lu'ayy bin Ghalib bin Fahr se nikah kiya Ye aap se pehle Ibn-e-Hizafah bin Qays bin Adi bin Hizafah bin Suhm bin Amr bin Husays bin Kab bin Lu'ayy bin Ghalib ke nikah mein thin in ke inteqal ke baad Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne in se nikah kiya Phir Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne Hazrat Umm-e-Salma se nikah farmaya : in ka nasab nama yun hai : Hind bint Abi Umayya bin Mughirah bin Abdullah bin Umar bin Makhzoom Aap ((صلى الله عليه وآله وسلم)) se pehle wo Abu Salma ke nikah mein thin In ka nasab nama yun hai : Abdullah bin Abd al-Asad bin Hilal bin Abdullah bin Umar bin Makhzoom In se ek bete Salma Habasha mein paida huwe aur ek beti Zainab paida hui Abu Salma aur Umm-e-Salma ne Habasha ki taraf hijrat ki Hazrat Umm-e-Salma (raz) ka inteqal azwaj e mutahraat mein sab se akhir mein hua In ki ek beti Durrah bint Abi Salma bhi thin Phir Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne Sawda bint Zam'a bin Qays bin Abd Shamas bin Abd Uzza bin Nasr bin Malik bin Hisl bin Aamir bin Lu'ayy bin Ghalib bin Fahr se nikah farmaya Aap se pehle wo Sakran bin Amr bin Abd Shamas bin Abd Uzza bin Nasr bin Malik bin Hisl bin Aamir bin Lu'ayy bin Ghalib bin Fahr ke nikah mein thin Phir Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne Umm-e-Habiba bint Abi Sufyan bin Harb bin Umayya bin Abd Shamas bin Abd Manaf bin Qasi bin Kilab bin Kab bin Lu'ayy bin Ghalib bin Fahr se nikah farmaya Aap se pehle wo Ubaydullah bin Jahsh bin Riyab ke nikah mein thin In ka talluq Asad bin Khuzayma se tha In ka inteqal Habasha mein nasraniyat par hua Ye in ke sath thin In se aap ki beti Habiba paida huin Inhi ke naam se aap ki kunniyat Umm-e-Habiba mashhoor hui Hazrat Umm-e-Habiba (raz) ka asl naam Ramlah tha Aap ka Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) se nikah Hazrat Usman (raz) ne karwaya kyunki Umm-e-Habiba ki maan Safiyya bint Abi al-'As (raz) thin aur ye Hazrat Usman (raz) ki phoophi thin Hazrat Umm-e-Habiba (raz) ko Sharahbil bin Hasana Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ke pass laaye Phir Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne Zainab bint Jahsh bin Riyab se nikah farmaya In ka talluq Banu Asad bin Khuzayma se tha In ki walida ka naam Asma bint Abd al-Muttalib bin Hashim hai Ye Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ki phoophi thin In se pehle ye Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ke ghulam Hazrat Zaid bin Haritha ke nikah mein thin Jin ka zikar Allah taala ne quran majid mein farmaya Ye Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ki wafat ke baad sab se pehle فوت huin aur inhen par sab se pehle taboot banaya gaya Ye taboot Abdullah bin Ja'far ki walida Asma bint Umayys khathmiya ne taiyar kiya tha Habasha qayam ke dauran inhon ne dekha ke wahan ke log taboot banate the Hazrat Zainab ki wafat ke mauqe par inhon ne ta'meer kiya Phir Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne Hazrat Zainab bint Khuzayma (raz) se nikah farmaya : in ka laqab Umm-ul-Masakin tha In ka talluq Banu Abd Manaf bin Malik bin Aamir bin Sa'sa'ah se tha aur Yaqub ki riwayat mein hai ke Ibn-e-Hilal bin Aamir Sa'sa'ah se tha Aap se pehle ye Abdullah bin Jahsh bin Riyab ke nikah mein thin Ye Uhud ke din shaheed hogaye Hazrat Zainab bint Khuzayma (raz) ka inteqal Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ki zindagi mein hi hogaya Ye Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ke sath bahut thora arsa rahin Phir Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne Maymuna bint Harith bin Hazn bin Bujayr bin Hazm bin Rawaiba bin Abdullah bin Hilal bin Aamir bin Sa'sa'ah se nikah kiya Ye wohi hain jinhon ne apne ko Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ke liye hiba kar diya tha Inhon ne Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) se pehle do shakhson se nikah kiya tha Pehle Ibn-e-Abd ya Layl bin Amr Shaqfi the Ye in ki zindagi mein فوت hogaye In ke baad Abu Ruhm bin Abdul Aziz bin Abi Qays bin Abd Uzza bin Nasr bin Malik bin Hisl bin Aamir bin Lu'ayy bin Ghalib bin Fahr se nikah hua Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne Murisi maqam par ghazwa Bani Mustaliq mein Juwayriya bint Harith bin Abi Zarar bin Harith bin Aidh bin Malik bin Mustaliq ko qaidi banaya In ka talluq Khuza'ah se tha aur Mustaliq ka naam Khuzayma than isi tarah Safiyya bint Huyayy bin Akhtab ko Khaibar ke din qaidi banaya in ka talluq Banu Nazir se tha Ye Kinana bin Abi al-Haqiq ki dulhan thin Ye Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ki gyarah biwiyan thin Hazrat Umar bin Khattab (raz) ne apne zamana khilafat mein azwaj e mutahraat mein se har ek ke liye barah hazar muqarrar farmaya aur Hazrat Juwayriya aur Safiyya ke liye chhe hazar muqarrar farmaye Is liye ke ye donon qaidi thin aur Rasool Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne in ke liye taqseem ke ilawa hijab bhi muqarrar farmaya tha Isi tarah aap ne Aliya bint Zabyan bin Amr se bhi nikah farmaya In ka talluq Banu Abi Bakr bin Kilab se tha lekin in ko dakhool se pehle talaq de di aur Yaqub ki riwayat mein dakhool ke baad talaq di.

١٣٤٢٣ - أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَيْنِ مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ، أنبأ عَبْدُ اللهِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتَوَيْهِ، ثنا يَعْقُوبُ بْنُ سُفْيَانَ، حَدَّثَنِي الْحَجَّاجُ بْنُ أَبِي مَنِيعٍ، ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللهِ الْحَافِظُ، ثنا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ يَعْقُوبَ، ثنا أَبُو أُسَامَةَ الْحَلَبِيُّ، ثنا حَجَّاجُ بْنُ أَبِي مَنِيعٍ الرُّصَافِيُّ، حَدَّثَنِي جَدِّي عُبَيْدُ اللهِ بْنُ أَبِي زِيَادٍ،عَنِ الزُّهْرِيِّ قَالَ:" أَوَّلُ امْرَأَةٍ تَزَوَّجَهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَدِيجَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدِ بْنِ أَسَدِ بْنِ عَبْدِ الْعُزَّى بْنِ قُصَيٍّ ⦗١١٢⦘ تَزَوَّجَهَا فِي الْجَاهِلِيَّةِ، وَأَنْكَحَهُ إِيَّاهَا أَبُوهَا خُوَيْلِدٌ، فَوَلَدَتْ لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْقَاسِمَ وَبِهِ كَانَ يُكَنَّى وَالطَّاهِرَ وَزَيْنَبَ، وَرُقَيَّةَ وَأُمَّ كُلْثُومٍ، وَفَاطِمَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمْ، فَأَمَّا زَيْنَبُ بِنْتُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَتَزَوَّجَهَا أَبُو الْعَاصِ بْنُ الرَّبِيعِ بْنِ عَبْدِ الْعُزَّى بْنِ عَبْدِ شَمْسِ بْنِ عَبْدِ مَنَافٍ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَوَلَدَتْ لِأَبِي الْعَاصِ جَارِيَةً اسْمُهَا أُمَامَةُ، فَتَزَوَّجَهَا عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ بَعْدَمَا تُوُفِّيَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، فَتُوُفِّيَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ وَعِنْدَهُ أُمَامَةُ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، فَخَلَّفَ عَلَى أُمَامَةَ بَعْدَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ الْمُغِيرَةُ بْنُ نَوْفَلِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ بْنِ هَاشِمٍ، فَتُوُفِّيَتْ عِنْدَهُ وَأُمُّ أَبِي الْعَاصِ بْنِ الرَّبِيعِ هَالَةُ بِنْتُ خُوَيْلِدِ بْنِ أَسَدٍ، وَخَدِيجَةُ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا خَالَتُهُ أُخْتُ أُمِّهِ، وَأَمَّا رُقْيَةُ بِنْتُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَتَزَوَّجَهَا عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَوَلَدَتْ لَهُ عَبْدَ اللهِ بْنَ عُثْمَانَ قَدْ كَانَ بِهِ يُكَنَّى أَوَّلَ مَرَّةٍ حَتَّى كُنِّيَ بَعْدَ ذَلِكَ بِعَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ وَبِكُلٍّ كَانَ يُكَنَّى ثُمَّ تُوُفِّيَتْ رُقْيَةُ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا زَمَنَ بَدْرٍ، فَتَخَلَّفَ عُثْمَانُ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ عَلَى دَفْنِهَا فَذَلِكَ مَنَعَهُ أَنْ يَشْهَدَ بَدْرًا، وَقَدْ كَانَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ هَاجَرَ إِلَى أَرْضِ الْحَبَشَةِ، وَهَاجَرَتْ مَعَهُ رُقْيَةُ بِنْتُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتُوُفِّيَتْ رُقْيَةُ بِنْتُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ قُدُومِ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ مَوْلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَشِيرًا بِفَتْحِ بَدْرٍ، وَأَمَّا أُمُّ كُلْثُومِ بِنْتُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَزَوَّجَهَا أَيْضًا عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ بَعْدَ أُخْتِهَا رُقْيَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا ثُمَّ تُوُفِّيَتْ عِنْدَهُ وَلَمْ تَلِدْ لَهُ شَيْئًا، وَأَمَّا فَاطِمَةُ بِنْتُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَتَزَوَّجَهَا عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ فَوَلَدَتْ لَهُ حَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ الْأَكْبَرَ، وَحُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ وَهُوَ الْمَقْتُولُ بِالْعِرَاقِ بِالطَّفِّ وَزَيْنَبَ وَأُمَّ كُلْثُومٍ، فَهَذَا مَا وَلَدَتْ فَاطِمَةُ مِنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، فَأَمَّا زَيْنَبُ، فَتَزَوَّجَهَا عَبْدُ اللهِ بْنُ جَعْفَرٍ فَمَاتَتْ عِنْدَهُ وَقَدْ وَلَدَتْ لَهُ عَلِيَّ بْنَ عَبْدِ اللهِ بْنِ جَعْفَرٍ وَأَخًا لَهُ آخَرَ يُقَالُ لَهُ عَوْنٌ، وَأَمَّا أُمُّ كُلْثُومٍ، فَتَزَوَّجَهَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ فَوَلَدَتْ لَهُ زَيْدَ بْنَ عُمَرَ، ضُرِبَ لَيَالِيَ قِتَالِ ابْنِ مُطِيعٍ ضَرْبًا لَمْ يَزَلْ يَنْهَمُ لَهُ حَتَّى تُوُفِّيَ، ثُمَّ خَلَّفَ عَلَى أُمِّ كُلْثُومٍ بَعْدَ عُمَرَ عَوْنُ بْنُ جَعْفَرٍ، فَلَمْ تَلِدْ لَهُ شَيْئًا حَتَّى مَاتَ، ثُمَّ خَلَّفَ عَلَى أُمِّ كُلْثُومٍ بَعْدَ عَوْنِ بْنِ جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، فَوَلَدَتْ لَهُ جَارِيَةً يُقَالُ لَهَا بُثْنَةُ نُعِشَتْ مِنْ مَكَّةَ إِلَى الْمَدِينَةِ عَلَى سَرِيرٍ، فَلَمَّا⦗١١٣⦘ قَدِمَتِ الْمَدِينَةَ تُوُفِّيَتْ، ثُمَّ خَلَّفَ عَلَى أُمِّ كُلْثُومٍ بَعْدَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، وَعَوْنِ بْنِ جَعْفَرٍ، وَمُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنُ جَعْفَرٍ، فَلَمْ تَلِدْ لَهُ شَيْئًا حَتَّى مَاتَتْ عِنْدَهُ،وَتَزَوَّجَتْ خَدِيجَةُ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا قَبْلَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلَيْنِ:الْأَوَّلُ مِنْهُمَا عَتِيقُ بْنُ عَائِذِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ مَخْزُومٍ، فَوَلَدَتْ لَهُ جَارِيَةً فَهِيَ أُمُّ مُحَمَّدِ بْنِ صَيْفِيٍّ الْمَخْزُومِيِّ، ثُمَّ خَلَّفَ عَلَى خَدِيجَةَ بِنْتِ خُوَيْلِدٍ بَعْدَ عَتِيقِ بْنِ عَائِذٍ أَبُو هَالَةَ التَّمِيمِيُّ وَهُوَ مِنْ بَنِي أَسَدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ تَمِيمٍ، فَوَلَدَتْ لَهُ هِنْدًا، وَتُوُفِّيَتْ خَدِيجَةُ بِمَكَّةَ قَبْلَ خُرُوجِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْمَدِينَةِ وَقَبْلَ أَنْ تُفْرَضَ الصَّلَاةُ وَكَانَتْ أَوَّلَ مَنْ آمَنَ بِرَسُولِ اللهِ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ النِّسَاءِ، فَزَعَمُوا وَاللهُ أَعْلَمُ أَنَّهُ سُئِلَ عَنْهَا،فَقَالَ:"لَهَا بَيْتٌ مِنْ قَصَبِ اللُّؤْلُؤِ لَا صَخَبَ فِيهِ وَلَا نَصَبَ"، ثُمَّ تَزَوَّجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا بَعْدَ خَدِيجَةَ وَكَانَ قَدْ رَأَى فِي النَّوْمِ مَرَّتَيْنِ،يُقَالُ:هِيَ امْرَأَتُكَ وَعَائِشَةُ يَوْمَئِذٍ بِنْتُ سِتِّ سِنِينَ، فَنَكَحَهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَكَّةَ وَهِيَ ابْنَةُ تِسْعِ سِنِينَ، ثُمَّ إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَنَى بِعَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا بَعْدَ مَا قَدِمَ الْمَدِينَةَ، وَعَائِشَةُ يَوْمَ بَنَى بِهَا بِنْتُ تِسْعِ سِنِينَ وَعَائِشَةُ بِنْتُ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَبِي قُحَافَةَ بْنِ عَامِرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ كَعْبِ بْنِ سَعْدِ بْنِ تَيْمِ بْنِ مُرَّةَ بْنِ كَعْبِ بْنِ لُؤِيِّ بْنِ غَالِبِ بْنِ فِهْرٍ، فَتَزَوَّجَهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِكْرًا، وَاسْمُ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ عَتِيقٌ، وَاسْمُ أَبِي قُحَافَةَ عُثْمَانُ، وَتَزَوَّجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَفْصَةَ بِنْتَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ بْنِ نُفَيْلِ بْنِ عَبْدِ الْعُزَّى بْنِ رِيَاحِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ قُرْطِ بْنِ رَزَاحِ بْنِ عَدِيِّ بْنِ كَعْبِ بْنِ لُؤِيِّ بْنِ غَالِبِ بْنِ فِهْرٍ، كَانَتْ قَبْلَهُ تَحْتَ ابْنِ حُذَافَةَ بْنِ قَيْسِ بْنِ عَدِيِّ بْنِ حُذَافَةَ بْنِ سَهْمِ بْنِ عَمْرِو بْنِ هُصَيْصِ بْنِ كَعْبِ بْنِ لُؤِيِّ بْنِ غَالِبٍ مَاتَ عَنْهَا مَوْتًا، وَتَزَوَّجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمَّ سَلَمَةَ وَاسْمُهَا هِنْدُ بِنْتُ أَبِي أُمَيَّةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ مَخْزُومٍ كَانَتْ قَبْلَهُ تَحْتَ أَبِي سَلَمَةَ وَاسْمُهُ عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ الْأَسَدِ بْنِ هِلَالِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ مَخْزُومٍ، فَوَلَدَتْ لِأَبِي سَلَمَةَ سَلَمَةَ بْنَ أَبِي سَلَمَةَ وُلِدَ بِأَرْضِ الْحَبَشَةِ وَزَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ، وَكَانَ أَبُو سَلَمَةَ وَأُمُّ سَلَمَةَ مِمَّنْ هَاجَرَ إِلَى أَرْضِ الْحَبَشَةِ، وَكَانَتْ أُمُّ سَلَمَةَ مِنْ آخِرِ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفَاةً بَعْدَهُ وَدُرَّةَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ، وَتَزَوَّجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَوْدَةَ بِنْتَ زَمْعَةَ بْنِ قَيْسِ بْنِ عَبْدِ شَمْسِ بْنِ عَبْدِ وُدِّ بْنِ نَصْرِ بْنِ مَالِكِ بْنِ حِسْلِ بْنِ عَامِرِ بْنِ لُؤِيِّ بْنِ غَالِبِ بْنِ فِهْرٍ كَانَتْ قَبْلَهُ تَحْتَ السَّكْرَانِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ شَمْسِ بْنِ عَبْدِ وُدِّ بْنِ نَصْرِ بْنِ حِسْلِ بْنِ عَامِرِ بْنِ لُؤِيِّ بْنِ غَالِبِ بْنِ فِهْرٍ،⦗١١٤⦘ وَتَزَوَّجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمَّ حَبِيبَةَ بِنْتَ أَبِي سُفْيَانَ بْنِ حَرْبِ بْنِ أُمَيَّةَ بْنِ عَبْدِ شَمْسِ بْنِ عَبْدِ مَنَافِ بْنِ قُصِيِّ بْنِ كِلَابِ بْنِ مُرَّةَ بْنِ كَعْبِ بْنِ لُؤِيِّ بْنِ غَالِبِ بْنِ فِهْرٍ، وَكَانَتْ قَبْلَهُ تَحْتَ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ جَحْشِ بْنِ رِئَابٍ مِنْ بَنِي أَسَدِ بْنِ خُزَيْمَةَ مَاتَ بِأَرْضِ الْحَبَشَةِ نَصْرَانِيًّا، وَكَانَتْ مَعَهُ بِأَرْضِ الْحَبَشَةِ، فَوَلَدَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ لِعُبَيْدِ اللهِ بْنِ جَحْشٍ جَارِيَةً يُقَالُ لَهَا حَبِيبَةُ وَاسْمُ أُمِّ حَبِيبَةَ رَمْلَةُ، أَنْكَحَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمَّ حَبِيبَةَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ مِنْ أَجْلِ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ أُمُّهَا صَفِيَّةُ عَمَّةُ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ أُخْتُ عَفَّانَ لِأَبِيهِ وَأُمِّهِ، وَقَدِمَ بِأُمِّ حَبِيبَةَ عَلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شُرَحْبِيلُ ابْنُ حَسَنَةَ، وَتَزَوَّجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْنَبَ بِنْتَ جَحْشِ بْنِ رِئَابٍ مِنْ بَنِي أَسَدِ بْنِ خُزَيْمَةَ، وَأُمُّهَا اسْمُهَا أُمَيْمَةُ بِنْتُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ بْنِ هَاشِمٍ عَمَّةُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَتْ قَبْلَهُ تَحْتَ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ الْكَلْبِيِّ مَوْلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّذِي ذَكَرَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ فِي الْقُرْآنِ اسْمَهُ وَشَأْنَهُ وَشَأْنَ زَوْجِهِ، وَهِيَ أَوَّلُ نِسَاءِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفَاةً بَعْدَهُ، وَهِيَ أَوَّلُ امْرَأَةٍ جُعِلَ عَلَيْهَا النَّعْشُ جَعَلَتْهُ لَهَا أَسْمَاءُ بِنْتُ عُمَيْسٍ الْخَثْعَمِيَّةُ أُمُّ عَبْدِ اللهِ بْنِ جَعْفَرٍ، كَانَتْ بِأَرْضِ الْحَبَشَةِ، فَرَأَتْهُمْ يَصْنَعُونَ النَّعْشَ، فَصَنَعَتْهُ لِزَيْنَبَ يَوْمَ تُوُفِّيَتْ، وَتَزَوَّجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْنَبَ بِنْتَ خُزَيْمَةَ وَهِيَ أُمُّ الْمَسَاكِينِ وَهِيَ مِنْ بَنِي عَبْدِ مَنَافِ بْنِ مَالِكِ بْنِ عَامِرِ بْنِ صَعْصَعَةَ، وَفِي رِوَايَةِ يَعْقُوبَ بْنِ هِلَالِ بْنِ عَامِرِ بْنِ صَعْصَعَةَ كَانَتْ قَبْلَهُ تَحْتَ عَبْدِ اللهِ بْنِ جَحْشِ بْنِ رِئَابٍ، قُتِلَ يَوْمَ أُحُدٍ، فَتُوُفِّيَتْ وَرَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَيٌّ لَمْ تَلْبَثْ مَعَهُ إِلَّا يَسِيرًا، وَتَزَوَّجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَيْمُونَةَ بِنْتَ الْحَارِثِ بْنِ حَزْنِ بْنِ بُجَيْرِ بْنِ الْهُزَمِ بْنِ رُوَيْبَةَ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ هِلَالِ بْنِ عَامِرِ بْنِ صَعْصَعَةَ وَهِيَ الَّتِي وَهَبَتْ نَفْسَهَا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَزَوَّجَتْ قَبْلَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلَيْنِ الْأَوَّلُ مِنْهُمَا ابْنُ عَبْدِ يَالَيْلَ بْنِ عَمْرٍو الثَّقَفِيُّ مَاتَ عَنْهَا، ثُمَّ خَلَّفَ عَلَيْهَا أَبُو رُهْمِ بْنُ عَبْدِ الْعُزَّى بْنِ أَبِي قَيْسِ بْنِ عَبْدِ وُدِّ بْنِ نَصْرِ بْنِ مَالِكِ بْنِ حِسْلِ بْنِ عَامِرِ بْنِ لُؤِيِّ بْنِ غَالِبِ بْنِ فِهْرٍ، وَسَبَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُوَيْرِيَةَ بِنْتَ الْحَارِثِ بْنِ أَبِي ضِرَارِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ عَائِذِ بْنِ مَالِكِ بْنِ الْمُصْطَلِقِ مِنْ خُزَاعَةَ وَالْمُصْطَلِقُ اسْمُهُ خُزَيْمَةُ يَوْمَ وَاقَعَ بَنِي الْمُصْطَلِقِ بِالْمُرَيْسِيعِ، وَسَبَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيِيِّ بْنِ أَخْطَبَ مِنْ بَنِي النَّضِيرِ يَوْمَ خَيْبَرَ، وَهِيَ عَرُوسٌ بِكِنَانَةَ بْنِ أَبِي الْحُقَيْقِ، فَهَذِهِ إِحْدَى عَشْرَةَ امْرَأَةً دَخَلَ بِهِنَّ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَسَمَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ فِي خِلَافَتِهِ لِنِسَاءِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اثْنَيْ عَشَرَ أَلْفًا⦗١١٥⦘ لِكُلِّ امْرَأَةٍ، وَقَسَمَ لِجُوَيْرِيَةَ، وَصَفِيَّةَ سِتَّةَ آلَافٍ لِأَنَّهُمَا كَانَتَا سَبْيًا، وَقَدْ كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَسَمَ لَهُمَا وَحَجَبَهُمَا، وَتَزَوَّجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَالِيَةَ بِنْتَ ظَبْيَانَ بْنِ عَمْرٍو مِنْ بَنِي أَبِي بَكْرِ بْنِ كِلَابٍ، وَلَمْ يَدْخُلْ بِهَا فَطَلَّقَهَا، وَفِي رِوَايَةِ يَعْقُوبَ فَدَخَلَ بِهَا فَطَلَّقَهَا "

Sunan al-Kubra Bayhaqi 13424

(13424) Aisha (RA), wife of the Prophet, narrates: A person from Banu Abu Bakr bin Kalab, Duhak bin Sufyan, came to the Messenger of Allah (PBUH) and I was listening from behind a curtain. He said, "O Messenger of Allah! Do you desire Umm Shabib's sister?" Umm Shabib was Duhak's wife. In Yaqub's narration, it is mentioned that Duhak bin Sufyan spoke to the Prophet (PBUH) about her. The rest is mentioned similarly. Imam Zuhri (RA) said: The Messenger of Allah (PBUH) married a woman from the tribe of Amr bin Kalab, brother of Abu Bakr bin Kalab. Then he saw some whiteness in her hair and divorced her without consummating the marriage. The Prophet (PBUH) then married a woman from the tribe of Banu Jon Kindi, who were allies of Banu Fazarah. She sought refuge with Allah from him, so he (PBUH) said, "You have sought refuge with a Great Being, go back to your family." And he divorced her without consummating the marriage. You also had a Coptic slave girl named Maria. Your son Ibrahim was born to her. He passed away in his infancy. He had a daughter named Raihana bint Shamoun. She belonged to the tribe of Banu Quraiza, a branch of the People of the Book. The Messenger of Allah (PBUH) freed her. Some believe she remained with him.


Grade: Da'if

(١٣٤٢٤) زوجہ نبی حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں : بنو ابوبکر بن کلاب کے ایک شخص ضحاک بن سفیان رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور میں پردے کے پیچھے سن رہی تھی، کہنے لگے : اے اللہ کے رسول ! کیا آپ کو ام شبیب کی بہن کی طرف رغبت ہے۔ ام شبیب ضحاک کی بیوی تھیں۔ یعقوب کی روایت میں ہے کہ ضحاک بن سفیان نے ان کے بارے میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بتلایا۔ باقی اسی طرح ذکر کیا۔ امام زہری (رح) فرماتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابوبکر بن کلاب کے بھائی عمرو بن کلاب کے قبیلے کی ایک عورت سے نکاح فرمایا۔ پھر اس (کے بالوں) میں کچھ سفیدی دیکھی تو اسے طلاق دے دی اور اس کے ساتھ دخول بھی نہیں فرمایا اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قبیلہ بنو جون کندی کی بہن سے شادی کی، یہ بنو فزارہ کے حلیف تھے۔ اس نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اللہ کی پناہ مانگی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو نے بہت بڑی ذات سے پناہ مانگ لی ہے جا اپنے گھر چلی جا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو طلاق دے دی اور اس کے ساتھ دخول بھی نہیں فرمایا۔ آپ کی ایک قبطی باندی بھی تھی۔ جس کا نام ماریہ تھا۔ اس سے آپ کے بیٹے ابراہیم پیدا ہوئے۔ وہ پنگوڑھے میں ہی انتقال فرما گئے اس کی بیٹی تھی۔ اس کا نام ریحانہ بنت شمعون تھا۔ اس کا تعلق اہل کتاب کے قبیلے بنی خنافہ سے تھا۔ یہ بنو قریظہ کی ایک شاخ تھی۔ اسے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آزاد فرما دیا تھا۔ بعض کا گمان ہے کہ وہ رک گئی تھی۔

(13424) Zawja Nabi Hazrat Ayesha (Raz) farmati hain : Banu Abubakr bin Kalab ke aik shakhs Zuhak bin Sufyan Rasul Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ki khidmat mein hazir hue aur mein parday ke peechay sun rahi thi, kehne lagay : Aye Allah ke Rasul! kya aap ko Umm Shafeeb ki behen ki taraf ragbat hai. Umm Shafeeb Zuhak ki biwi thin. Yaqub ki riwayat mein hai ki Zuhak bin Sufyan ne un ke baray mein Rasul Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ko batlaya. Baqi isi tarah zikar kya. Imam Zuhri (Rah) farmate hain : Rasul Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne Abubakr bin Kalab ke bhai Amr bin Kalab ke qabiley ki aik aurat se nikah farmaya. Phir us (ke balon) mein kuch safeedi dekhi to use talaq de di aur us ke sath dakhoool bhi nahin farmaya aur Nabi ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne qabeela Banu Jon Kandi ki behen se shadi ki, yeh Banu Fazarah ke halif thay. Us ne aap ((صلى الله عليه وآله وسلم)) se Allah ki panaah mangi to aap ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne farmaya : to ne bahut badi zaat se panaah mang li hai ja apne ghar chali ja aur aap ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne us ko talaq de di aur us ke sath dakhoool bhi nahin farmaya. Aap ki aik Qibti bandi bhi thi. Jis ka naam Mariyah tha. Us se aap ke bete Ibraheem paida hue. Wo pangoorhay mein hi inteqal farma gaye us ki beti thi. Us ka naam Raihanah bint Sham'oon tha. Us ka ta'aluq Ahl-e-Kitaab ke qabiley Bani Khanfa se tha. Yeh Banu Qurayzah ki aik shaakh thi. Use Rasul Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne azad farma diya tha. Baaz ka gumaan hai ki wo ruk gayi thi.

١٣٤٢٤ - وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَنَّ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ، أَخْبَرَهُ،أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَضِيَ اللهُ عَنْهَا قَالَتْ:دَخَلَ الضَّحَّاكُ بْنُ سُفْيَانَ مِنْ بَنِي أَبِي بَكْرِ بْنِ كِلَابٍ عَلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،فَقَالَ لَهُ وَبَيْنِي وَبَيْنَهُمَا الْحِجَابُ:" يَا رَسُولَ اللهِ، هَلْ لَكَ فِي أُخْتِ أُمِّ شَبِيبٍ؟ "- وَأُمُّ شَبِيبٍ امْرَأَةُ الضَّحَّاكِ - وَفِي رِوَايَةِ يَعْقُوبَ، فَدَلَّ الضَّحَّاكُ بْنُ سُفْيَانَ مِنْ بَنِي أَبِي بَكْرِ بْنِ كِلَابٍ عَلَيْهَا رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ ذَكَرَ الْبَاقِيَ،قَالَ الزُّهْرِيُّ:وَتَزَوَّجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ امْرَأَةً مِنْ بَنِي عَمْرِو بْنِ كِلَابٍ أُخْوَةِ أَبِي بَكْرِ بْنِ كِلَابٍ رَهْطِ زُفَرَ بْنِ الْحَارِثِ، فَدَخَلَ عَلَيْهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَرَأَى بِهَا بَيَاضًا، فَطَلَّقَهَا وَلَمْ يَدْخُلْ بِهَا، وَتَزَوَّجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُخْتَ بَنِي الْجَوْنِ الْكِنْدِيِّ، وَهُمْ حُلَفَاءُ بَنِي فَزَارَةَ، فَاسْتَعَاذَتْ،فَقَالَ لَهَا:" لَقَدْ عُذْتِ بِعَظِيمٍ، فَالْحَقِي بِأَهْلِكِ "، فَطَلَّقَهَا وَلَمْ يَدْخُلْ بِهَا، وَكَانَتْ لَهُ سُرِّيَّةٌ قُبْطِيَّةٌ يُقَالُ لَهَا مَارِيَةُ، فَوَلَدَتْ لَهُ غُلَامًا يُقَالُ لَهُ إِبْرَاهِيمُ، فَتُوُفِّيَ وَقَدْ مَلَأَ الْمَهْدَ، وَكَانَتْ لَهُ وَلِيدَةٌ يُقَالُ لَهَا رَيْحَانَةُ بِنْتُ شَمْعُونٍ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ مِنْ بَنِي خَنَاقَةَ، وَهُمْ بَطْنٌ مِنْ بَنِي قُرَيْظَةَ، فَأَعْتَقَهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيَزْعُمُونَ أَنَّهَا قَدِ احْتُجِبَتْ "

Sunan al-Kubra Bayhaqi 13425

Ibn Shihab said: It reached us that the wives of the Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) who were divorced by Allah's decree such as `Alia bint Zabyan, were prohibited for marriage to anyone else after the verse was revealed. The Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) had divorced her before that, and she married her cousin's son and bore children from him.


Grade: Da'if

(١٣٤٢٥) ابن شہاب کہتے ہیں کہ ہم کو یہ بات پہنچی کہ عالیہ بنت ظبیان جن کو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے طلاق دی ان سے شادی کسی اور سے حرام ہونے کا حکم نازل ہونے سے پہلے کی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں طلاق دے دی۔ انھوں نے اپنے چچا کے بیٹے سے شادی کی اور ان سے ان کی اولاد ہوئی۔

(13425) Ibne Shahab kehte hain ke hum ko ye baat pahunchi ke Aalia bint Zabiyan jin ko aap ne talaq di un se shadi kisi aur se haram hone ka hukam nazil hone se pehle ki Phir aap ne unhen talaq de di Unhon ne apne chacha ke bete se shadi ki aur un se un ki aulad hui

١٣٤٢٥ - أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَيْنِ، أنبأ عَبْدُ اللهِ بْنُ جَعْفَرٍ، ثنا يَعْقُوبُ بْنُ سُفْيَانَ، ثنا أَصْبَغُ بْنُ فَرَجٍ، أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ،عَنِ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ:بَلَغَنَا" أَنَّ الْعَالِيَةَ بِنْتَ ظَبْيَانَ الَّتِي طَلَّقَهَا تَزَوَّجَتْ قَبْلَ أَنْ يُحَرِّمَ اللهُ نِسَاءَهُ، فَنَكَحَتِ ابْنَ عَمٍّ لَهَا وَوَلَدَتْ فِيهِمْ "

Sunan al-Kubra Bayhaqi 13426

Ibn Ishaq narrated that the Messenger of Allah (peace be upon him) married Asma' bint Ka'b from the tribe of Bani Ja'niyyah and divorced her before consummation. Umayra bint Zayd (may Allah be pleased with her), a woman from the tribe of Bani Kalb and the clan of Waheed, was previously married to Fadl ibn Abbas (may Allah be pleased with him). The Messenger of Allah (peace be upon him) married her and divorced her before consummation. Imam Zuhri did not mention the names of these two women, he only mentioned Aliyah.


Grade: Da'if

(١٣٤٢٦) ابن اسحاق سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسماء بنت کعب جو نیہ سے شادی کی اور دخول سے پہلے ہی طلاق دے دی۔ عمرہ بنت زید (رض) بنو کلاب اور وحید قبیلے کی عورت تھی، جن کی شادی پہلے فضل بن عباس (رض) سے ہوئی تھی، ان سے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے شادی کی اور دخول سے قبل ہی طلاق دے دی۔ ان دو کا نام امام زہری نے ذکر نہیں کیا صرف عالیہ کا ذکر کیا۔

13426 Ibn Ishaq se riwayat hai keh Rasul Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne Asma bint Kaab jo Naiya se shadi ki aur dakhoool se pehle hi talaq de di. Umrah bint Zaid (RA) Banu Kalab aur Waheed qabile ki aurat thi, jin ki shadi pehle Fazal bin Abbas (RA) se hui thi, un se Rasul Allah ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ne shadi ki aur dakhoool se qabal hi talaq de di. In do ka naam Imam Zehri ne zikar nahin kiya sirf Aaliyah ka zikar kiya.

١٣٤٢٦ - وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللهِ الْحَافِظُ،وَأَبُو سَعِيدِ بْنُ أَبِي عَمْرٍو قَالَا:ثنا أَبُو الْعَبَّاسِ مُحَمَّدُ بْنُ يَعْقُوبَ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ، ثنا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ،عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ:وَقَدْ كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَزَوَّجَ أَسْمَاءَ بِنْتَ كَعْبٍ الْجُونِيَّةَ، فَلَمْ يَدْخُلْ بِهَا حَتَّى طَلَّقَهَا وَتَزَوَّجَ عَمْرَةَ بِنْتَ زَيْدٍ إِحْدَى نِسَاءِ بَنِي كِلَابٍ، ثُمَّ بَنِي الْوَحِيدِ، وَكَانَتْ قَبْلَهُ عِنْدَ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ، فَطَلَّقَهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ بِهَا فَسَمَّى اللَّتَيْنِ لَمْ يُسَمِّهِمَا الزُّهْرِيُّ، وَلَمْ يَذْكُرِ الْعَالِيَةَ

Sunan al-Kubra Bayhaqi 13427

(13427) Saleh bin Muhammad narrates: I heard Abdullah bin Umar bin Aban Ja'fi saying that my uncle, Hussain Ja'fi, asked me: "O son! Do you know why Sayyiduna Uthman (may Allah be pleased with him) is called Dhul-Noorain (the Possessor of Two Lights)?" I replied in the negative. He then said, "From the creation of the earth and the heavens until the Day of Judgment, Allah Almighty has not gathered the daughters of a Prophet for anyone except for Uthman bin Affan (may Allah be pleased with him). That is why he is called Dhul-Noorain." Imam Shafi'i (may Allah have mercy on him) states that Zainab bint Umme Salma (may Allah be pleased with her) married Abdullah bin Zam'ah (may Allah be pleased with him). Zubair bin Awwam married Asma bint Abu Bakr (may Allah be pleased with her) and Talha (may Allah be pleased with him) married her other sister. Both of them are sisters of the Mothers of the Believers. And Abdur Rahman bin Auf married the daughter of Jahsh, who is also the sister of the Mothers of the Believers. From all this evidence, it is proven that the wives of the Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) are the mothers of the believers. The daughters of these mothers will not be the wives of their sons, nor will the sisters of these mothers be the aunts (through marriage) of their sons.


Grade: Sahih

(١٣٤٢٧) صالح بن محمد فرماتے ہیں : میں نے عبداللہ بن عمر بن ابان جعفی فرماتے ہیں کہ میرے ماموں حسین جعفی نے مجھ سے پوچھا : اے بیٹے ! تجھے معلوم ہے کہ سیدنا عثمان (رض) کا نام ذوالنورین کیوں ہے ؟ میں نے نفی میں جواب دیا تو انھوں نے کہا کہ زمین و آسمان کی پیدائش لے کر قیامت تک حضرت عثمان بن عفان (رض) کے علاوہ اللہ تعالیٰ نے کسی کے لیے نبی کی بیٹیاں اکٹھی نہیں کیں۔ اسی لیے ان کا نام ذوالنورین ہے، امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ زینب بنت ام سلمہ (رض) نے عبداللہ بن زمعہ (رض) سے شادی کی۔ زبیر بن عوام نے اسماء بنت ابوبکر (رض) سے شادی کی اور حضرت طلحہ (رض) نے ان کی دوسری بیٹی سے شادی کی اور وہ دونوں ام المومنین کی بہنیں ہیں اور عبدالرحمن بن عوف نے جحش کی بیٹی سے شادی کی اور وہ بھی ام المومنین کی بہن ہیں۔ ان تمام دلائل سے ثابت ہوا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیویاں مومنوں کی مائیں ہیں۔ ان ماؤں کی بیٹیاں ان کی بہنیں نہیں ہوں گی اور نہ ان کی بہنیں ان کی خالائیں بنیں گی۔

(13427) Saleh bin Muhammad farmate hain : mein ne Abdullah bin Umar bin Aban Jafi farmate hain ke mere mamun Hussain Jafi ne mujh se pucha : aye bete ! tujhe maloom hai ke Sayyiduna Usman (RA) ka naam Zulnoorain kyun hai ? mein ne nafi mein jawab diya to unhon ne kaha ke zameen o asmaan ki paidaish lekar qayamat tak Hazrat Usman bin Affan (RA) ke ilawa Allah Ta'ala ne kisi ke liye nabi ki betiyan ikhatti nahin kin. Isi liye un ka naam Zulnoorain hai, Imam Shafi (RA) farmate hain ke Zainab bint e Umme Salma (RA) ne Abdullah bin Zam'ah (RA) se shadi ki. Zubair bin Awwam ne Asma bint e Abu Bakr (RA) se shadi ki aur Hazrat Talha (RA) ne un ki dusri beti se shadi ki aur wo dono Ummulmomineen ki behnein hain aur Abdur Rahman bin Auf ne Jahsh ki beti se shadi ki aur wo bhi Ummulmomineen ki behen hain. In tamam dalail se sabit hua ke nabi ((صلى الله عليه وآله وسلم)) ki biwiyan momino ki mayein hain. In maon ki betiyan un ki behnein nahin hongi aur na un ki behnein un ki khalaen banengi.

١٣٤٢٧ -أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللهِ الْحَافِظُ قَالَ:سَمِعْتُ أَبَا نَصْرٍ أَحْمَدُ بْنُ سَهْلٍ،يَقُولُ:سَمِعْتُ صَالِحَ بْنَ مُحَمَّدٍ،يَقُولُ:سَمِعْتُ عَبْدَ اللهِ بْنَ عُمَرَ بْنِ أَبَانَ الْجُعْفِيَّ،يَقُولُ:قَالَ لِي ⦗١١٦⦘ خَالِي حُسَيْنٌ الْجُعْفِيُّ: يَا بُنِيَّ تَدْرِي لِمَ سُمِّيَ عُثْمَانُ ذَا النُّورَيْنِ؟قُلْتُ:لَا أَدْرِي قَالَ: لَمْ يَجْمَعِ اللهُ بَيْنَ ابْنَتَيْ نَبِيٍّ مُنْذُ خَلَقَ اللهُ آدَمَ إِلَى أَنْ تَقُومَ السَّاعَةُ لِغَيْرِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ،فَلِذَلِكَ سُمِّيَ ذَا النُّورَيْنِ " قَالَ الشَّافِعِيُّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ:وَأَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أُمِّ سَلَمَةَ تَزَوَّجَتْ يَعْنِي عَبْدَ اللهِ بْنَ زَمْعَةَ، وَأَنَّ الزُّبَيْرَ بْنَ الْعَوَّامِ تَزَوَّجَ أَسْمَاءَ بِنْتَ أَبِي بَكْرٍ، وَأَنَّ طَلْحَةَ تَزَوَّجَ ابْنَتَهُ الْأُخْرَى، وَهُمَا أُخْتَا أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ تَزَوَّجَ بِنْتَ جَحْشٍ وَهِيَ أُخْتُ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ زَيْنَبَ يَعْنِي ابْنَةَ جَحْشٍ أُمَّ حَبِيبَةَ بِنْتَ جَحْشٍ، وَذَلِكَ بَيِّنٌ فِي الْأَحَادِيثِ وَفِي كُلِّ ذَلِكَ دَلَالَةٌ عَلَى أَنَّ أَزْوَاجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صِرْنَ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ، وَلَمْ تَصِرْ بَنَاتُهُنَّ أَخَوَاتِهِمْ، وَلَا أَخَوَاتُهُنَّ خَالِاتِهِمْ، وَاللهُ تَعَالَى أَعْلَمُ